جنیوا(پی این آئی)عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم کے سامنے آنے پر برطانیہ کے عہدیداروں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔برطانیہ میں زیادہ خطرناک اور تیزی سے پھیلنے والی کورونا کی نئی قسم دریافت ہوئی ہے جس کے بعد لاک ڈاو¿ن کے چوتھے درجے کی پابندیاں متعارف کرادی گئی ہیں۔اس
حوالے سے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ برطانیہ کوروناوائرس میں تبدیلیوں کے بارے میں جاری مطالعے سے معلومات شیئر کررہا ہے، وائرس کی مختلف حالتوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد رکن ممالک اور عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا کی یہ نئی قسم برطانیہ کے ساتھ ساتھ نیدرلینڈ، ڈنمارک اور آسٹریلیا میں بھی پائی گئی ہے۔
برطانوی میڈیا نے کہاہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم کے تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے، اس حوالے سے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے لاک ڈان کے مساوی ٹئیر فور بھی متعارف کروادی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ٹئیر فور کا اطلاق لندن سمیت ساتھ ایسٹ کے علاقوں میںہوگیا، کرسمس پر 5 روز کیلئے نرم کی جانے والی پابندیاں اب صرف ایک روز نرم کی جائیں گی۔برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ ٹئیر فور والے علاقوں میں غیر ضروری اشیا کی دکانیں، جم اور ہیر ڈریسر بند رہیں گے، ٹئیر فور میں لوگ کام پر جانے، ورزش اور ایجوکیشن یا چائلڈ کئیر کیلئے گھر سے نکل سکیں گے۔ بورس جانسن نے کہا کہ ٹئیر فور والے علاقے کے لوگوں کو کرسمس ببل بنانے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ دیگر علاقوں میں صرف کرسمس والے دن 3 گھرانوں کے افراد مل سکیں گے، ٹئیر فور ہر نظر ثانی 30 دسمبر کو ہوگی، لوگ نئے نیو ائیر پر بھی قواعد کا خیال رکھیں۔بورس جانسن نے ٹئیر فور والے علاقے کے لوگوں کو گھر سے باہر رات گزارنے اور بیرون ملک جانے سے بھی گریز کا مشورہ دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں