پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے ایڈوائزری بورڈ کا اہم اجلاس، وزیراعظم سے تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے عملی اقدامات کی اپیل

راولپنڈی (پی این آئی) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے صدر میجرجنرل (ر) مسعود الرحمان کیانی کے زیرصدارت ایڈوائزری بورڈ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، سیکریٹری جنرل پناہ ثناء اللہ گھمن، جنرل (ر) اشرف خان، جنرل (ر) عاشور خان، جنرل (ر) اظہررشید، ڈاکٹرقیوم، ڈاکٹرواجد علی و دیگر ممبران نے شرکت کی، اجلاس

میں دل کی بیماریوں کی وجہ بننے والے بنیادی عوامل شوگری ڈرنکس اورتمباکونوشی کے نقصانات سے آگہی اورروک تھام کے لئے قرار داد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا، اس موقع پر ممبران کا کہنا تھا کہ شوگری ڈرنکس تمباکونوشی سے زیادہ خطرناک ہے، تمباکو نوشی کو برا سمجھا جاتا ہے لیکن شوگری ڈرنکس کو نہیں، جس چیز کو برا نہ مانا جائے وہ زیادہ خطرناک ہوتی ہے، اس کااستعمال فیشن بن چکا ہے، جو کم سن بچوں اور نوجوانوں کو بیماریوں کی جانب دھکیل رہاہے، یہ غور طلب مسئلہ ہے، جس کاحل ضروری ہے، بچوں، بڑوں میں یکجا استعمال ہونے والی شوگری ڈرنکس کے نقصانات سے بچوں بڑوں کو آگاہ کرنا ہوگا، یہ کام فقط کسی انفرادی شخص یاادارہ کے بس کی بات نہیں، اس میں قانون بنانے اوران پرعمل درآمد کروانے والے اداروں کو متحرک ہونا ہو گا، شوگری ڈرنکس اور تمباکو نوشی کے ہاتھوں لوگوں کی بڑی تعداد دل، کینسر، معدہ، ذیابیطس، موٹاپا و دیگربیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں، جن کاعلاج نہایت مہنگا ہے، جوغریب افراد کی پہنچ سے باہر ہے۔ جدید تحقیقات بتاتی ہیں کہ دل، موٹاپا، ذیابیطس کے مسائل اور غذا سے متعلق امراض کے شکار افراد کوویڈ 19 میں پیچیدگیوں اور موت کا زیادہ خطرہ ہے۔ اس وبائی مرض کے دوران، شوگری ڈرنکس کی دستیابی میں اضافہ ہوا ہے، جوموٹاپا، قلبی و دیگر بیماریوں کی ایک بڑی وجہ

ہے۔ دوران اجلاس وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی گئی کہ شوگری ڈرنکس اور تمباکو نوشی کی روک تھام کے لئے بل پاس کرنا وزیراعظم کا اچھا فیصلہ تھا، لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا، ہیلتھ لیوی کے نفاذ سے لوگ نہ صرف بیماریوں سے بچ سکیں گے، بلکہ ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں