راولپنڈی (پی این آئی) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ صحت مندنوجوان نسل ہی ملک کی ترقی کاحصہ بنے گی نوجوان نسل میں شوگری ڈرنکس کابڑھتاہوارجحان بیماریوں کودعوت دے رہاہے، دل، کینسر،مو ٹاپا، ذیابیطس، فالج سمیت متعدد امراض کی ایک بڑی وجہ
شوگری ڈرنکس کاباقاعدگی سے استعمال ہے،تعلیمی اداروں میں شوگری ڈرنکس کے مضراثرات سے متعلق نوجوان نسل کوآگاہ کیاجائے،حکومت ہیلتھ لیوی کے اطلاق پرعملی اقدامات اٹھائے،تاکہ بیماریوں سے چھٹکارہ پانے کے ساتھ اربوں روپے کاریونیوجمع ہونے میں مددملے۔ “عالمی ذیابیطس دن “کے موقع پرمنعقدہ سیمینار میں پاکستان میں شوگری ڈرنکس کے بڑھتے ہوئے رجحان کے نتیجے میں دل، موٹاپا،ذیابیطس،فالج،کینسر سمیت متعدد جنم لینے والے امراض پر روشنی ڈالتے ہوئے پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ پناہ چھتیس سال سے صحت سے جڑے معاملات کواجاگرکررہاہے، میٹھے کوسفید زہر کہاجاتاہے،پاکستان میں شوگری ڈرنکس کازیادہ استعمال موٹاپاکی بنیادی وجہ ہے ، جومتعدد امراض کوجنم دیتاہے۔کیلیفورنیاسان ڈائیگویورنیورسٹی کے مصنف کیرل اینڈریسن کے مطابق روزانہ کی بنیاد پرایک یاایک سے زائد شوگری ڈرنکس کااستعمال کرنے سے 24 فیصدہار ٹ اٹیک کا خدشہ بڑ ھ جاتاہے،برٹش میڈیکل جنرل (بی ایم جے) کے مطابق روزانہ سوملی لیٹر شوگری ڈرنکس کااستعمال 18فیصد کینسرکاسبب بنتاہے،ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق شوگری ڈرنک چینی کھانے کابنیادی ذریعہ ہے،ایک شوگری کین میں 10چمچ چینی پائی جاتی ہے،جس کے استعمال میں بچوں اورنوجوانوں کی بڑی تعداد شامل ہے،میٹھے کے استعمال میں کمی لاکربہت سی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ مصدقہ تحقیقات نے ثابت کیاکہ شوگری ڈرنکس کی کھپت کوکم کرنے کے لئے ہیلتھ لیوی کااطلاق ضروری ہے،اگرایک چھوٹی شوگری ڈرنک پرایک روپیہ ہیلتھ لیوی عائد کیاجائے،تواس سے نہ صرموٹاپامیں کمی واقع ہوگی بلکہ حکومت کے پاس اربوں روپے ریونیوکی مد میں جمع ہوگاجو صحت سے جڑے معاملات پرخرچ کرنے میں مددگارثابت ہوگا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں