کسی آدمی کو کورونا وائرس لاحق ہو جائے تو اس سے دوسروں کو منتقل ہونے کا خطرہ کب زیادہ ہوتا ہے؟ سائنسدانوں کی نئی تحقیق

نیویارک(پی این آئی) کسی آدمی کو کورونا وائرس لاحق ہو جائے تو اس سے دوسروں کو منتقل ہونے کا خطرہ کب زیادہ ہوتا ہے؟ سائنسدانوں نے بالآخر اس سوال کا جواب دے دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق یونیورسٹی آف سینٹ اینڈریوز کے سائنسدانوں نے اسی موضوع پر کی جانے والی 98تحقیقات کے نتائج کا تجزیہ کرنے

کے بعد بتایا ہے کہ کسی شخص میں کورونا وائرس کی ابتدائی علامات ظاہر ہونے سے لے کر پہلے 5دن تک اس شخص سے دوسروں کو وائرس لاحق ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد اس آدمی سے وائرس کی دوسروں کو منتقلی گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوتی چلی جاتی ہے۔رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر موگ سیویک کا کہنا تھا کہ ”ہماری تحقیق کے نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کو وائرس لاحق ہونے کے فوری بعد قرنطینہ میں بھیجنا لازمی ہوتا ہے کیونکہ یہ وہ دن ہوتے ہیں جب ان سے دوسروں کو سب سے زیادہ وائرس منتقل ہوتا ہے۔ پہلے پانچ دن میں آدمی کے منہ، سانس کی نالی اور پھیپھڑوں میں وائرس سب سے زیادہ ہوتا ہے چنانچہ اس کے کھانسنے یا چھینکنے سے وائرس کی بہت زیادہ تعداد باہر آتی ہے۔ “

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں