راولپنڈی (پی این آئی) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ پرہیز علاج سے بہترہے،ہارٹ اٹیک،کینسر جان لیواامراض ہیں،جن کاعلاج مہنگاہے،جن کاشکارہونے کے بجائے ان کی وجہ بننے والے عوامل شوگری ڈرنکس،تمباکواورچکنائی
کوزندگی سے ترک کرناہوگا،زندگی قیمتی ہے،اس کی قدر کریں۔انھوں نے یہ بات پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ)کے زیر انتظام وزیراعظم ہاؤس میں دو روزہ سی پی آرکی تربیتی ورکشاپ کے دوران کہی،اس موقع پروزیراعظم کے طبی ماہر ڈاکٹرتیمور،سی پی آر کی ڈائریکٹر ڈاکٹر شہناز حمید میاں بھی ان کے ہمراہ موجود تھے،وزیراعظم پاکستان کے تمام سٹاف کوہارٹ اٹیک سے بچاؤکیلئے ابتدائی طبی امدا د (سی پی آر) کی تربیت دی گئی، جس میں عملی مشاہدہ کے ساتھ سی پی آر ٹریننگ پرمشتمل “حرکت دل نوائے زندگی”کے موضوع پرڈرامہ بھی دکھایاگیا،ڈاکٹرشہنازحمید میاں نے بتایاکہ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن ہر دوسال بعدسی پی آر کی ٹریننگ میں جدت لاتی ہے،سی پی آر کے دوران سینے پردباؤCompressionدینانہایت اہم ہے،دوران ہارٹ اٹیک اگر دماغ کوآکسیجن ملے خون کی فراوانی میسر نہ آئے،تو دماغی موت واقع ہوجاتی ہے،جس کے بعد جسمانی طورپر زندہ رہنا بھی معنی نہیں رکھتا،دنیا میں تیز ترین طبی امداد 8سے 10منٹ تک پہنچتی ہے، اگرسی پی آربروقت کردیاجائے تومریض ہسپتال تک پہنچنے کے قابل ہوجاتاہے،پناہ کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ ایک انسانی جاں کوبچانے کامطلب پوری انسانیت کوبچاناہے،دل کی بیماریوں سے بچاؤکے لئے 36سال قبل جب پناہ کی بنیادرکھی گئی توبعض حلقوں نے اسے غیرسنجیدہ لیا،آج ہر ڈیڑھ منٹ بعد ہارٹ اٹیک سے ایک انسانی جان ضائع ہوتی ہے،لیکن وقت نے ثابت کیاکہ بروقت کیاجانے والااقدام درست ہوتاہے، دل کی صحت سے لاپرواہ نہ ہوں،روزانہ شوگری ڈرنکس کااستعمال 42فیصد ہارٹ اٹیک اور 18فیصد کینسر کاخدشہ بڑھادیتاہے،جب کہ تمباکواپنے نصف صارفین کوہلاک کرتاہے،اگرہارٹ اٹیک سے بچناہے،تواس کی وجہ بننے والے عوامل شوگری ڈرنکس،تمباکونوشی اورچکنائی کے استعمال کوترک کرناہوگا،پناہ حکومت کے ساتھ مل کرقانون سازی کرنے میں بھی مددگارہے،تاکہ عوام کی صحت کویقینی بنایاجاسکے،،لہذا سادہ وقدرتی غذا،ورزش کواپنامعمول بنائیں اوربیماریوں کی وجہ بننے والے عوامل کوزندگی سے نکال باہر پھینکیں،صحت مند رہیں گے تواپنے پیاروں کے ساتھ بھرپورزندگی جی سکیں گے،وزیراعظم ہاؤس کے سٹاف نے سی پی آر کی تربیتی ورکشاپ کونہایت مفید ترقرار دیااورکہاکہ آئندہ بھی اس طرح کی تربیتی ورکشاپس کاانعقادہوناچاہیے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں