آپ کو پتہ ہے کہ آپ کی پسندیدہ سبزی شوگر کے مرض کا علاج بھی ہے؟ تفصیل جانیئے اس رپورٹ میں

اسلام آباد (پی این آئی)آپ کو پتہ ہے کہ آپ کی پسندیدہ سبزی شوگر کے مرض کا علاج بھی ہے؟ بھنڈی اکثر اور بیشتر افراد کی پسندیدہ سبزی ہے مگر اس کے بے شمار فوائد سے متعلق کم ہی افراد جانتے ہیں ۔ماہرین غذائیت کے مطابق بھنڈی سُپر فوڈز یعنی غذائیت سے بھر پور سبزیوں میں شمار کی جاتی ہے ، آسانی سے

دستیاب بھنڈی سبزی کو ایک خاص حیثیت حاصل ہے۔ بھنڈی کو کئی طرح سے پکا کر کھایا جاتا ہے، اس کو تل کر بطور اسنیک بھی استعمال کیا جاتا ہے، بھنڈی کے بے شمار فوائد ہیں جنہیں جان کر جو افراد اسے کھانا پسند نہیں کرتے وہ بھی بھنڈی کو اپنی غذا میں شامل کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ماہرین غذائیت کے مطابق بھنڈی میں وٹامن سی، ای، کے، اے، فائبر، پوٹاشیم اور قدرتی طور پر اینٹی آکسیڈنٹ جز پائے جاتے ہیں جس کے استعمال سے مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں :وزن میں کمی کے خواہشمند افراد کے لیے بھنڈی کا غذا میں استعمال مفید ثابت ہوتا ہے ، غذائیت سے بھر پور بھنڈی مطلوبہ وٹامنز اور منرلز فراہم کر کے کمزوری اور ڈائٹنگ کے اثرات چہرے پر آنے سے روکتی ہے، بھنڈی کے استعمال سے بار بار بھوک محسوس نہیں ہوتی۔بھنڈی میں ’گلائسیمک انڈیکس ‘ کی سطح کم پائی جاتی ہے، جس کے سبب خون میں گلوکوز کی سطح کو برقرار رہنے میں مدد ملتی ہے ، بھنڈی میں ایک ’میریسیٹن‘ نامی جز بھی پایا جاتا ہے جس کے نتیجے میں انسانی جسم میں موجود پٹھے آسانی سے شوگر کو جذب کر لیتے ہیں، اس طرح سے خون میں موجود شوگر لیول کو متوازن رہنے میں مدد ملتی ہے ۔خون میں کولیسٹرول لیول بڑھ جانے سے دل کے عارضے کے خدشات بھی بڑھ جاتے ہیں ، فائبر سے بھرپر بھنڈی خون میں شوگر سمیت کولیسٹرول کی سطح برقرار رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے ۔بھنڈی میں ’پولی فینول کمپاؤنڈ‘ بھی پایا جاتا ہے جو شریانوں میں مضر صحت کولیسٹرول کو جمنے سے روکتا ہے۔جرنل بائیو ٹیکنالوجی لیٹرز میں شائع ہونے والی ایک روپورٹ کے مطابق بھنڈی کا استعمال 65فیصد تک چھاتی کے سرطان کو بننے سے روکتا ہے جبکہ بھنڈی میں ’ انسلوبل فائبر ‘ پائے جانے کے سبب نظام ہاضمہ بھی درست رہتا ہے جس کے نتیجے میں آنتوں کے کینسر کے خدشات میں بھی کمی آتی ہے ۔بھنڈی میں قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ پائے جانے کے سبب جِلد متعدد بیماریوں سے محفوظ رہتی ہے اور جِلد پر جُھریوں کے آنے کا عمل بھی آہستہ ہو جاتا ہے ۔طبی ماہرین کے مطابق حاملہ خواتین کو بھنڈی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے، اس کے استعمال سے وٹامن بی9 کی مطلوبہ مقدار حاصل ہوتی ہے اور جسے عام زبان میں فولیٹ بھی کہا جاتا ہے ، فولیٹ نوازئیدہ بچے میں دماغ بنانے اور اس کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے ۔بھنڈی میں وٹامن سی کی بھر پور مقدار میں پایا جاتا ہے، وٹامن سی کے استعمال سے انسانی جسم میں بیماریوں سے لڑنے والے نظام ’امیون سسٹم‘ یعنی قوت مدافعت کو مضبوط بننے میں مدد ملتی ہے جس سے انسانی جسم کا موسمی اور وائرل انفیکشن سے بچنا ممکن ہو جاتا ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں