لندن(پی این آئی) کورونا وائرس کا علاج دریافت کرنے کے لیے دنیا بھر کے سائنسدان دن رات ایک کیے ہوئے ہیں اور اب انہیں اس موذی وباءکو شکست دینے کے لیے ایک انتہائی اہم ہتھیار مل گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق یہ ہتھیار جوڑوں کی سوزش کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوا’ٹوسیلیزومیب‘
(Tocilizumab) ہے، جس کے متعلق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کورونا وائرس سے انسانی مدافعتی نظام میں اٹھنے والے طوفان کو روک سکتی ہے۔ یہ وہ طوفان ہے جو کورونا وائرس سے ہلاکت کا سبب بنتا ہے۔رپورٹ کے مطابق جب کسی شخص کو کورونا وائرس لاحق ہوتا ہے تو اس کا مدافعتی نظام حد سے زیادہ متحرک ہو جاتا ہے۔ اس صورتحال کو سائنسدانوں نے ’مدافعتی نظام میں طوفان ‘ (immune system storm)کا نام دے رکھا ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جوڑوں کی سوزش کی دوا انفلیمیشن کو کم یا ختم کرتی ہے اور کورونا وائرس کے باعث امیون سسٹم میں آنے والے طوفان کا سبب بھی انفلیمیشن ہی ہوتی ہے، چنانچہ جوڑوں کی سوزش کی دوا اس پر بہت مو¿ثر ثابت ہو سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس دوا کے تجربات کئی ممالک میں بیک وقت کیے جا رہے ہیں اور رواں ہفتے ان تجربات کے نتائج آنا متوقع ہیں۔ اگر یہ تجربات کامیاب ہوئے تو یہ دوسری دوا ہو گی جو کورونا وائرس کے خلاف مو¿ثر ثابت ہو گی اور اس وباءسے ہلاکتوں کی تعداد کم ہو سکے گی۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ بہت پرامید ہیں اور انہیں یقین ہے کہ اس دوا سے کورونا وائرس کے سبب ہونے والی ہلاکتوں میں ڈرامائی حد تک کمی آ جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں