اسلام آباد(پی این آئی)دنیا بھر میں لوگ اپنے بالوں پر مختلف طریقوں سے توجہ دیتے ہیں بلکہ بعض مرد اور خواتین کے نزدیک تو بالوں کا انداز ان کی شخصیت اور زمانے کے فیشن کے ساتھ چلنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ جو لوگ اپنے بالوں کو نمایاں کر کے ظاہر کرنے کے شوقین ہوتے ہیں ان کے لیے سر پر گنج
پن کے نمودار ہونے کی ابتدا کسی المیے سے کم نہیں ہوتی۔ یہاں تک کہ جو بالوں کے انداز پر خاص توجہ نہیں بھی دیتے ان کو بھی گنج پن کا آغاز کچھ حد تناؤ میں مبتلا کر دیتا ہے۔کیا گنج پن کا کوئی علاج ہے ؟ اس سوال کا جواب معروف ویب سائٹ پر جاری ایک سائنسی مقالے کی روشنی میں دے رہی ہے۔گنج پن سے متعلق امریک ایسوسی ایشن (AHLA) کے مطابق مردوں میں گنج پن کی 95% سے زیادہ حالتوں میں androgenetic alopecia بالوں کے گرنے کا سبب بنتا ہے۔ تقریبا 35 برس کی عمر تک پہنچنے پر دو تہائی کے قریب امریکی مردوں کو کسی درجے میں بالوں کے گرنے کا سامنا ہوتا ہے۔مذکورہ ایسوسی ایشن AHLA کے مطابق گنج پن کا شکار ہونے والے امریکیوں میں 40% خواتین ہوتی ہیں۔ AHLA کا یہ بھی کہنا ہے کہ بالوں کے گرنے کے علاج کے لیے فروخت ہونے والی 99% مصنوعات کے مؤثر نتائج نہیں نکلتے۔ لہذا گنج پن کا شکار افراد کے لیے سادہ سا حل یہ ہوتا ہے کہ وہ بنا کسی علاج کے بالوں سے محروم رہ کر ہی زندگی گزا ریں۔ اس سلسلے میں تازہ ترین پیش رفت میں جنوبی کوریا میں محققین نے ایک بائیو کیمیائی مادے کا انکشاف کیا ہے جس کے ذریعے بالوں کی نشو و نما میں اضافہ کیا جا سکتا ہے اور آخرکار یہ گنج پن کا علاج ثابت ہو سکتا ہے۔سیؤل میںYonsei یونیورسٹی کی تحقیقی ٹیم کے سامنے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ گنج پن کا شکار ہوتے ہیں ان کی کھوپڑی کے بالوں میںCXXC5 پروٹین کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ محققین کے مطابق جب مذکورہ پروٹین کی مقدار Dishevelled پروٹین کے ساتھ ملتی ہے تو اس سے بالوں کے غدود کی دوبارہ پیداوار رک جاتی ہے۔ لہذاCXXC5 اور Dishevelled پروٹین کے باہمی تعامل کو روکنے کے لیے محققین نے PTD-DMB مادہ تیار کیا ہے۔تحقیقی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر یول نے “Business Korea” جریدے کو بتایا کہ “ہم نے اس پروٹین کو دریافت کر لیا جو بالوں کی نشو نما کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس کے بعد ہم نے ایک نیا مادہ تیار کیا جو مذکورہ پروٹین کے وظیفے پر کنٹرول حاصل کر کے بالوں کے غدود کی دوبارہ پیداوار کو ممکن بنا سکتا ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ تیار کیا جانے والا نیا مادہ نہ صرف بالوں کے غدود کی تجدید میں کردار ادا کرے گا بلکہ یہ خلیوں کے جال کو بھی دوبارہ تیار کرے گا۔اگرچہPTD-DMB نامی مادہ ایک تابناک پیش رفت ہے تاہم ابھی اس کے سامنے ایک طویل راستہ ہے جس کے بعد اسے گنج پن کے علاج کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں