وٹامن سی کی گولیاں بازار سے ناپید ہونے لگیں،کیا واقعی کورونا وائرس سے بچنے میں ’وٹامن سی‘مددگا ر ہے؟ماہرصحت نے حقیقت بتا دی

اسلام آباد(پی این آئی)بیماریوں سے قدرتی طور پر لڑنے کی جو صلاحیت ہمارے جسم میں موجود ہے۔ قوت مدافعت کہلاتی ہے۔ اج کل ہر طرف یہی بحث چل رہی ہے کہ آخر قوت مدافعت کو کیسے بڑھائیں۔ چلیں کرونا نے کم از کم لوگوں کو اپنے لئے فکرمند تو کر دیا۔ انٹرنیٹ پر کہیں ویڈیوز چل رہی ہیں جس میں ہر شخص

وٹامن سی کو اکسیر بتا رہا ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ بازار سے وٹامن سی کی گولیاں ناپید ہو چکی ہیں۔ آپ بے شک وٹامن سی کی بوتلیں خالی کر لیں اگر آپ نے باقی فیکٹرز پر دھیان نہیں دیا تو بے سود ہے۔ بلکہ میں یہ کہوں گی کہ موجودہ حالات میں وٹامن سی اوور ریٹڈ ہے۔حقیقت یہ ہے کہ وٹامن سی کے ساتھ ساتھ وٹامن B 6، B 12، B 1، وٹامن ڈی، وٹامن اے، اور سیلینیم کی بھی وہی اہمیت ہے۔ جو وٹامن سی کی ہے۔ اس کے علاوہ لحمیات، نشاستہ اورچکنائی بھی اہم ہے۔ بلکہ اگر میں آسان الفاظ میں بیان کروں تو متوازن غذا نہایت اہم ہے۔ ایسا کوئی بھی جادوئی ٹوٹکا نہیں جس سے آپ عمر نوح پا سکیں، ہاں یہ آپ کی عمر بھر کی ریاضت اور کچھ اچھی عادات ہوتی ہیں جو آپ کو بیماریوں سے بچاتی ہے۔متوازن غذا کے علاوہ آپ کے جسم میں تیزابیت وہ عامل ہے جو براہ راست قوت مدافعت پر اثرانداز ہوتا ہے۔ قدرت نے ایسا انتظام کر رکھا ہے جو جسم میں تیزاب کے لیول کو ایک خاص تناسب سے بڑھنے نہیں دیتا لیکن ہمارے کھانے کا انداز سے یہ لیول بڑھ سکتا ہے، عام طور پر بازاری مصالحہ دار کھانے، جنک فوڈ، بیکری اور حیوانی خوراک ک ذرائع استعمال کرنے سے جسم میں یہ لیول بڑھ جاتا اور بیماریاں بڑی آسانی سے حملہ آور ہوتی ہیں۔سوال یہ ہے کہ اس لیول کو کیسے کم رکھا جائے۔ خوراک کے نباتاتی ذرائع کو استعمال کرنے سے تیزابی لیول کم ہوسکتا ہے کیونکہ یہ ذرائع زیادہ تر الکلائن ہوتے ہیں جیسے سلاد، سبزی اور پھل۔ صرف اناج وہ ذرائع ہیں جو تیزابی ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ پانی پی کر آپ اپنے سسٹم کو الکلائن رکھ سکتے ہیں۔ یاد رکھیں آپ کا سسٹم جتنا الکلائن ہو گا اتنا ہی آپ خود کو جوان اور چست محسوس کریں گے۔نیند اور قوت مدافعت کا براہ راست تعلق ہے۔ اگر میں نیوٹریشینسٹ نہ ہوتی تو شاید میں نیند کو متوازن غذا سے پہلے رکھتی۔ آپ نے دیکھا ہو گا

کہ بیماری میں جسم سست پڑ جاتا ہے اور نیند زیادہ آتی ہے۔ اصل میں یہ جسم کا حفاظتی نظام ہوتا ہے۔ اور بہت سی تحقیقات سے یہ ثابت ہے کہ نیند کی کمی ایسے کیمیائی مادوں کا اخراج کرتی ہے جس سے جسم میں سوزش بڑھ جاتی ہے اور بیماریاں آسانی سے حملہ آور ہو سکتی ہیں۔ اپنی نیند کو بہتر بنائیں تاکہ آپ بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔ سونے سے ایک گھنٹہ پہلے ہر قسم کی سکرین سے دور رہیں اور اس کی جگہ کوئی کتاب پڑھنے کی کوشش کریں۔ورزش اگر آپ نہیں کر سکتے تو پھر بیماریوں کے لیے تیار رہیں۔ وقت کی کمی کا راگ الاپنا بند کریں۔ کم از کم آج کل تو نہیں کہ وقت چل کر ہمارے پاس آیا ہے۔ اس سے فائدہ اٹھائیں۔ چوبیس گھنٹوں میں ایک گھنٹہ اپنے لیے نکالیں ورنہ کہیں یوں نہ ہو کہ آپ ہی اپنے حصے میں نہ آئیں۔ ورزش سے آپ کی نیند میں بھی بہتری آئے گی۔تحقیق سے ثابت ہے کہ جسم میں چربی کی زیادہ مقدار بیماری کو دعوت دیتی ہے بلکہ کہا جاتا ہے کہ موٹاپا بیماری کا دروازہ ہے۔ متوازن غذا، ورزش، نیند اور زیادہ پانی کا استعمال آپ کے وزن کو متناسب رکھتا ہے۔ریشے دار غذائیں پری بائیوٹک بھی کہلاتی ہیں کیونکہ یہ جسم میں فائدے مند بیکٹیریا کی نشوونما کرتی ہیں اور قبض نہیں ہونے دیتی۔ یہ دونوں عمل قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔آخر میں مثبت طرز زندگی اور پریشانیوں سے دور رہنے سے وہ اثرات پیدا ہوتے ہیں جو ہر طرح کی بیماری کو شکست دے دیتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close