واشنگٹن(پی این آئی) طبی ماہرین نے کورونا وائرس کے تشویشناک مریضوں کی نئی علامات بتا دیں۔تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کے سائنسدان کورونا وائرس پر دن رات تحقیق کر رہے ہیں،تاحال اس کی ویکسین تیار نہیں کی جا سکی تاہم اس کی علامات بتائی گئی ہیں۔ابتدا میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی علامات کھانسی،بخار یا
نزلہ زکام ہیں۔اس کے بعد بتایا گیا کہ گر کسی شخص کو بخار اور زکام کیساتھ سانس لینے میں غیر معمولی دشواری کا سامنا ہے، تو یہ وائرس کی علامت ہو سکتی ہے جس کے بعد ڈاکٹرز سے رابطہ یا خود کو قرنطینہ کر لینا چاہیئے۔اس کے بعد یہ بھی بتایا گیا کہ آنکھوں کا سرخ ہونا بھی کرونا وائرس کی علامت ہے ۔ کنگز کالج لندن میں کی گئی حالیہ تحقیق کے مطابق سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت سے محرومی کورونا وائرس کی علامت ہو سکتی ہے، کورونا کے مرض کے شکار 59 فیصد افراد سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت سے محروم ہو جاتے ہیں۔تاہم اب محققین نے کورونا وائرس سے تشویشناک مریضوں کی نئی علامت بتائی ہے۔امریکہ کی نیو یارک یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے تشویشناک مریضوں میں پٹھوں میں تکلیف ہونا بھی ایک علامت ہے۔کورونا وائرس کے مریضوں میں سانس لینے میں مسئلہ ہونے کے ساتھ ساتھ جسم میں درد ہونا بھی علامت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے مریضوں میں جسم میں تکلیف ہونے کی وجہ سائٹو کائنس کیمیکل ہے جو کہ جسم میں وائرس داخل ہونے کی وجہ سے خارج ہوتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق کرونا وائرس کے پندرہ فیصد مریضوں میں جسم اور جوڑوں میں تکلیف دیکھنے میں آئی ہے۔خیال رہے کہ سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت کا ختم ہونا سانس کے انفیکشن کی علامات بھی ہو سکتی ہیں جیسے کہ ٹھنڈ لگنا وغیرہ۔ بخار اور کھانسی اس وائرس کی اہم علامات ہیں جن پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اگر کسی کو مسلسل کھانسی ہو رہی ہے یا بہت تیز بخار ہے تو اس کے لئے مشورہ ہے کہ وہ گھر میں رہے اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ نہ بنے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں