خطرناک کورونا وائرس کو COVID-19کا نام کیوں دیا گیا ہے؟ معلوماتی رپورٹ جاری ہو گئی

لندن(پی این آئی) کورونا وائرس کچھ اس خوفناک انداز میں دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے کہ اس کا نام ہماری روزمرہ لغت کا حصہ بن گیا ۔ آج دنیا میں کون ایسا شخص ہو گا جو ’کورونا وائرس‘ (Coronavirus)اور کووِڈ19 (COVID-19)جیسے الفاظ سے آشنا نہ ہو، مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ

’COVID-19‘ کے اس مخفف کا مطلب کیا ہے؟ دی مرر کے مطابق یہ لفظ دراصل تین الفاظ ’کورونا وائرس ڈیزیز‘ (Corona Virus Disease)کامخفف ہے اور اس کے ساتھ لگا 19 سال 2019ءکی غمازی کرتا ہے۔رپورٹ کے مطابق سال 2019ءسے شروع ہونے والی کورونا وائرس کی اس موذی وباءکے لیے اس نام کا انتخاب عالمی ادارہ صحت نے کیااورنام کے اس انتخاب میں ’او آئی ای اینیمل ہیلتھ‘ اور ایف اے او نے بھی عالمی ادارہ صحت کی معاونت کی۔ اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھنم نے ایک بیان میں کہا کہ ”ہم اس وباءکے لیے کوئی ایسا نام ڈھونڈنا چاہتے تھے جو کسی ایک ملک، علاقے، جانور، کسی شخص یا گروپ وغیرہ سے منسوب نہ ہو۔ کوئی ایسا نام ہو جو پوری دنیا کے لیے یکساں ہو کسی ایک ملک یا علاقے سے منسوب ہو کر اس کے لیے شرمندگی کا سبب نہ بنے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ بولنے میں آسان اور اس بیماری سے متعلق بھی ہو۔“ واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے اس نام کے اعلان سے قبل دنیا بھر میں سائنسدان اس وباءکو ’2019-nCoV‘ کے نام سے لکھتے اور پکارتے رہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں