حضرت خالد بن ولید ؓ نے اپنی فتوحات کا راز کیا بتایا تھا؟ جان کر آپ بھی سبحان اللہ کہہ اٹھیں گے

نبی آخر الزمان، سرور کونین ، والی دو جہاں ، رحمت اللعالمین کی زندگی میںیوں تو کئی معجزات آپؐ سے منسوب ہوئے۔ مگر آپ کے وصال مبارک کے بعد بھی آپؐ کے معجزات صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کے ذریعے اپنی روشنی سے اسلام کو منور کرتے رہے،اسی طرح ایک واقعہ جنگ یرموک میں پیش آیا جب جنگ یرموک میں حضرت خالدبن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ٹوپی کہیں گم ہوگئی ۔ حضرت خالدبن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بہت پریشان ہوئے ۔ آپ نے اپنے ساتھیوں کو حکم دیا ۔ ’’فوری طور پر گمشدہ ٹوپی کو تلاش کیا جائے‘‘ ۔ جرنیل کا حکم ہوتے ہی گمشدہ ٹوپی کی تلاش میں سپاہی سرگرداں ہو گئے بہت دیر تک اس ٹوپی کو ڈھونڈتے رہے مگر ٹوپی نہ ملی ۔ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی پریشانی بڑھتی چلی جارہی تھی ۔ آپؓ نے پھرحکم دیا’’اس ٹوپی کو ہر قیمت پر تلاش کیا جائے ‘‘۔ سب پوری تندہی سے ٹوپی کی تلاش میں لگ گئے ۔ بہت دیر ڈھونڈنے کے بعد آخر کا رٹوپی مل گئی ۔لوگ ٹوپی کو دیکھ کر بڑے حیرت زدہ ہوئے ۔ کیونکہ ٹوپی بڑی پرانی اور بوسیدہ تھی ۔ وہ بڑی حیرت سے ٹوپی لے کر حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور عرض کی یا حضرت ، اتنی پرانی اور خستہ حال ٹوپی کے لئے اس قدر پریشان ہونے کی کیا ضرورت تھی ۔ اس میں ایسی کون سی خاص بات تھی جو آپ نے اس کے لئے اتنی تگ ودوفرمائی ۔ حضرت خالدبن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا : ’’ایک مرتبہ حضورنبی کریم ﷺ نے عمرہ ادا فرمایا تھا اور اپنے سرمبارک کے موئے مبارک اتروائے تھے ۔ لوگوں نے موئے مبارک لینے میں جلدی کی اور میں نے پیشانی مبارک کے موئے شریف لینے میں سبقت کی ۔ اس کے بعد حضور نبی کریم ﷺ نے ان موئے مبارک کو اس ٹوپی میں محفوظ فرما کر مجھے عنایت فرمادیا۔ اس کے بعد میں جس جنگ میں بھی شریک ہوا یہ ٹوپی میرے ساتھ رہی اور اللہ تعالیٰ نے اس کی برکت سے ہر مرتبہ مجھے فتح ونصرت عطا فرمائی‘‘۔

close