امت مسلمہ اللہ کی لاڈلی امت ہے،پہلے کی امتوں کے روزے کیسے تھے؟ مولانا طارق جمیل کا بیان

اسلام آباد(نیوزڈیسک) عالم دین مولاناطارق جمیل نے کہاہے کہ امت مسلمہ بہت لاڈلی ہے ، پہلے چوبیس گھنٹوں کے روزے ہوتے تھے اور اب دن کے اوقات میں صرف روزہ ہوتاہے ، پہلی امتوں کو اہلیہ کی قربت کی بھی اجازت نہیں تھی لیکن اب رمضان کی راتوں میں مردوں کا اپنی اہلیہ کے قریب جانا حلال ہے ۔ ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولاناطارق جمیل نے بتایاکہ پہلے 24گھنٹوں کے روزے ہوتے تھے ، افطاری کے بعد تھوڑی دیر آنکھ لگ گئی تو روزہ گیا، ایک صحابی قیص ابن سریمہ ؓ گھر آئے تو اہلیہ سے افطاری کے بارے میں پوچھا لیکن گھر میں کچھ نہیں تھا لیکن محنت مزدوری کرنے ، کھیتوں میں کام کرنیوالے شوہر کا احساس کرتے ہوئے  خاتون افطاری کا انتظام کرنے چلی گئی اور واپسی پر لیٹ ہوگئی ،پیچھے قیص کی بھی آنکھ لگ گئی لیکن جب خاتون واپس آئیں تو سورج ڈوب چکا تھا اور اگلا روزہ شروع ہوچکاتھا، ظہر کی نماز پر برا حال تھا تومحمد ﷺ نے پوچھا کہ قیص کیا ہوا؟ قصہ سنایاگیاتو اس کے بعد ساری رات کھانا پینا اور بیوی کے پاس جانا بھی حلال قراردیاگیا۔ مولاناطارق جمیل نے بتایاکہ پہلی امتوں کے 24گھنٹے کے روزے کی وجہ سے درمیان میں کوئی وقت کھانے پینے یا جنسی ضروریات کیلئے نہیں ہوتاتھا لیکن امت مسلمہ پر رمضان کی راتوں میں بھی بیوی کے قریب جانا حلال ہے ،پہلی امتوں کے روزے اتنے سخت ہوتے تھے کہ روزے کی حالت میں بول بھی نہیں سکتے تھے، امت مسلمہ کیلئے رمضان کا اجر بھی زیادہ ہے اور اس کا ذکر خود اللہ پاک نے قرآن میں بھی کیاہے ، 11مہینوں کے نام عرب شہریوں نے رکھے لیکن رمضان کانام خود اللہ نے رکھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں