ایک شخص طوفان کی آمد کے پیش نظر ایک درخت کے نیچے پناہ لیے کھڑا تھا۔ ایک دوسرا شخص پاس سے گزرا تو اس نے کہا میاں جب طوفان آتا ہےتو بجلی گرنے کا امکان درختوں پر زیادہ ہوتا ہے۔اس لئے یہاں سے ہٹ جائو ۔اس شخص نے جواب دیا کہ میرارب مالک ہے۔اس کے بعد ایک دوسرا شخص گزرا اس نے بھی یہی
نصیحت کی تو درخت تلے کھڑ ے شخص نے پھر یہی جواب دیا۔آخر ایک تیسرا بندہ گزرا اور اس نے یہی کہا اور اس آدمی کا پھر یہی جواب تھا کہ اللّٰہ مالک ہے۔غرض طوفان آیا بجلی گری اور وہ آدمی فوت ہو گیا۔یہ سارا منظر جو ایک بندہ خدا دیکھ چکا تھا اس نے کہا کہ اس بندے کا تو اللّٰہ پر اس قدر ایمان تھا خدا نے اس کو کیوں نہ بچایا۔مولانا فرماتےہیںکہ وہ تین بندے اللّٰہ نے ہی بھیجے تھے کہ بچ جائومگر اس شخص نے نہ مان کر خود اپنی تباہی کی۔
ہمیں موجودہ حالات میں مولانا کی حکایت سے سبق سیکھ کر ان ممالک سے عبرت حاصل کرنا چاہئے جو آج کہہ رہے ہیں کہ اگر بروقت لاک ڈاون کردیتے تو اتنا زیادہ جانی نقصان نہ ہوتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں