’اٹلی، زندگی سے بھرپور ملک، ایک لمحے سے دوسرے لمحے میں اس طرح بدل گیا جیسے یہ جنگ سے تباہ حال ایک تاریک ملک ہو‘

اٹلى کے انتہائی خوبصورت شہر ميلان سے جوکہ اس وقت کرونہ وائرس کے شديد حملے کا سا منا کر رہا ہے، وہاں سے ايک شہرى نے دنيا کے تمام لوگوں کے نام خط جارى کيا ہے۔ خط کى تحرير ميں علاج کى کمى نہيں بلکہ بے احتياتى کى وجہ سے چھ کروڑ آدمى کس بےبسى اور پشيمانى کا اظہار کر رہى ہے ۔اردو ترجمے

کے ساتھ ملاخطہ فرمائيں:اٹلی سے ایک خط، سب کے لئے امن کی دعا، ہم اٹلی میں رہتے ہیں – میلان ميں، میں ان مشکل دنوں میں آپ کو آگاہ کرنے اور آپ کو یہ بتانے جارہا ہوں کہ “یہاں زندگی میلان ميں کيسى ہے” اور میرے خیال میں آپ کو ان غلطیوں اور ان کے نتائج سے سبق سیکھنا چاہئے جو ہم بھگت رہے ہیں۔ ہم فی الحال کورنٹين میں ہیں۔ ہم سڑکوں پر نہیں نکلتے، پولیس مستقل حرکت میں رہتی ہے اور وہ گھر سے باہر کسی کو بھی گرفتار کرتی ہے۔ سب کچھ بند ہے! … کاروبار، بڑے شاپنگ سنٹر، اسٹورز ویران اور ساری سڑکیں حرکت کرتی ٹریفک کے بغیر ہيں۔ دنیا کے خاتمے کا احساس ہوتا ہے!! اٹلی، زندگی سے بھرپور ملک، ایک لمحے سے دوسرے لمحے میں اس طرح بدل گیا جیسے یہ جنگ سے تباہ حال ایک تاریک ملک ہو۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں کبھی زندہ رہوں گا! لوگ الجھن ، غمزدہ، بے چین اور بے بس ہیں، اور اکثر یہ نہیں سمجھتے کہ یہ حقیقى عذاب ان پر کس طرح مسلط ہو گيا ہے اور یہ سارى مشکل کب ختم ہوگى۔ سب سے بڑی غلطی یہ تھی کہ پہلی مرتبہ بيمارى کے آغاز میں لوگ معمول کے مطابق اپنی زندگی گزارتے رہے اور کام، تفریح ​​اور چھٹی کے دور کی طرح محظوظ ہونے کے لئے سڑکوں پر نکل آئے، لہذا دوستوں اور ضیافتوں کے ساتھ اجتماعات اور جم ِغفير ميں کثیر تعداد لوگوں کے ساتھ ملتے رہے۔ انہوں نے حکومت کے کسى اعلان اور ہدايت پر کان نہيں دھرا۔ سب غلط تھے اور اسی طرح آپ بھی ہو سکتے ہيں! میں آپ سے التجا کرتا ہوں، ہوشیار رہو، یہ نہ تو کوئ مذاق ہے اور نہ ہی کوئی لطیفہ۔ اپنے پیاروں، اپنے والدین اور اپنے دادا ،دادى اور نانا، نانی کی حفاظت کرو! یہ بیماری ان کے لئے خطرناک ہے۔ یہاں ہر روز 200 کے قریب لوگ مرتے ہیں، اس لئے نہیں کہ میلان میں دوائی اچھی نہیں ہے (یہ دنیا کی بہترین دوائيوں اور خصوصیات رکھنے والے ملکوں ميں سے ايک ہے)، اب حالت يہ ہے کہ مريضوں کے لئے جگہ نہیں ہے!

ڈاکٹر انتخاب کرتے ہيں کہ کس کو مرنے ديا جائے اور کون مرے گا کيونکہ سب مريضوں کى ديکھ بھال کى گنجائش نہيں ہے! یہ صرف شروع میں شہریوں کی بےتوجہى کی وجہ سے ہوا ہے ، جس نے نئی صورتحال سے قطع نظر ، اپنی زندگی کو ہمیشہ کی طرح جاری رکھنے پر بضد رہے ! براہ کرم ، غلطیوں سے سبق حاصل کریں ، ہمارا ایک چھوٹا ملک ہے جس کا خاتمہ ایک بڑے سانحے سے ہوسکتا ہے۔ اب اچھی طرح سے سنو ،،، 🙏 بھیڑ اور رش والی جگہوں پر نہ جانا۔ کوشش کریں کہ عوامی مقامات پر کھانا نہ کھائیں۔ ان دنوں کے دوران گھر میں زیادہ دیر رہیں! وزارت صحت کی راہنما ہدايات کو غور سے سنیں (اس پر دلجمعى سے عمل کریں!)۔ ہر شخص سے ایک میٹر کے فاصلے پر بات کریں ، قریب نہ آئیں ، گلے ہرگزنہ مليں۔ ایک مفصل عمل پزير طريقہ اپنا کر روک تھام کا علاج حاصل کریں اور دوسروں کی غلطیوں سے سیکھیں۔ ہمارا مشورہ ہے کہ آپ اپنے مدافعتی نظام کو توانا کرنے کے لئے وٹامن سی لیں۔(آجکل سنگترہ بہت دستياب ہے جو کہ وٹامن سى کا خزانہ ہے اس کو کثرت سے گھر والوں کو کھلائیں) صحت عامہ اور انتظاميہ کے ساتھ والے افراد کی وبا کو پھیلنے سے روکنے میں مدد کريں…اٹلی میں ، پورا ملک الگ تھلگ ہے ، یعنی 60 ملین افراد قرنطین میں ہیں !! اگر لوگوں نے شروع سے ہی ہدایات سن لی ہوتی تو اس کی روک تھام ہوتی۔ اپنا اور اپنی پسند کی زندگی کا خیال رکھیں ،اس پیغام کو تمام لوگوں تک پہنچائیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں