آزادکشمیر میں 31 سال کے بعد مقامی حکومتوں کے قیام بنیاد جمہوریت کی بحالی اور اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کے بند دروازے ووٹ کی پرچی کے ذریعے کھل گئے ۔آزادکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا انتخابی وعدہ پورا کرنے والی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف الیکشن میں حصہ لینے والی تمام سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے مقابلے میں انفرادی طور پر فتح جبکہ اجتماعی طور پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
آزاد جموں وکشمیر الیکشن کمیشن کی جانب سے آزاد کشمیر کے تین ڈویژن میں تین مراحل میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے سرکاری طور پر جاری کیئے گئے ۔نتائج کے مطابق پی ٹی آئی 829 نشستیں حاصل کرکے سب سے آگے ہے جبکہ قانون ساز اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن میں شامل جماعتوں پاکستان مسلم لیگ ن،پاکستان پیپلزپارٹی اور جموں وکشمیر پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتوں اور آزاد امیدواروں نے مجموعی طور پر1772 نشتیں حاصل کر کے پی ٹی آئی پر 943 نشتوں کی برتری کا دعویٰ کیاہے ۔
مظفرآباد،پونچھ اور میرپور ڈویژن کی 278 یونین کونسلوں 10 ضلع کونسلوں،14 میونسپل کمیٹیوں اور 4 ٹاون کمیٹیوں کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین جبکہ 5 میونسپل کارپوریشنوں کے مئیر اور ڈپٹی مئیر کے عہدوں کیلئے سیاسی جوڑ توڑ شروع ہوگیا ۔دارالحکومت مظفرآباد کی میونسپل کارپوریشن کا مئیراور ڈپٹی مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی، کا ہوگا ۔
میونسپل کارپوریشن باغ اور میونسپل کارپوریشن میرپور کا مئیر پی ٹی آئی،میونسپل راولاکوٹ کا مئیر جموں کشمیر پیپلزپارٹی جبکہ میونسپل کارپوریشن کوٹلی کا مئیر بنانے
کیلئے 6 آزاد امیدوار کلیدی کردار ادا کریں ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں