آزادکشمیر کے سیاسی افق پر نمودار ہونے تبدیلی کے بادل تیزی سے کالی گھٹاؤں کی صورت اختیار کررہے ہیں پاکستان کے شہر اقتداراسلام آباد میں چند ماہ قبل چلنے والی سیاسی آندھی نے تبدیلی سرکار کے سروں سے اقتدار کی چھت اور خیمے سب کچھ اکھاڑ ڈالے گزشتہ چند ہفتوں سے اسلام آباد سے آٹھنے سائیکلون مری کے راستے آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کا رخ کیے ہوئے ہیں
سیاسی موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ آزادکشمیر میں آئندہ چند ہفتوں کے دوران ایسے سیاسی جھکڑ چلنے کا قوی امکان موجود ہے جس سے آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی سمیت اقتدار کے ایوانوں میں بڑے پیمانے سیاسی تباہی پھیل سکتی ہے ماہر تبدیلیات کے نزدیک وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کی وزارت عظمیٰ کا خیمہ سیاسی طوفان کے باعث اکھڑ سکتا ہے وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کی جانب سے قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر کے خلاف مبینہ نازیبا الفاظ کے استعمال کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی کشیدگی میں روز بروز اضافہ کے باعث آزادکشمیر میں سیاسی رواداری کی فضا بری طرح آلودہ ہو رہی اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب کیئے گئے آزاد جموں وکشمیر قانون اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر قانون انصاف وپارلیمانی امور سردار فہیم اختر ربانی کی جانب سے سابق وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان پر حملہ آور ہونے اور موبائل مارنے کے ناخوشگوار واقعہ نے جلتی پر تیل کا کام کیا ۔مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے مظفرآباد سمیت آزادکشمیر بھر میں احتجاجی مظاہروں کے ذریعے معمولات زندگی کو ٹھپ کردیا اگرچہ وزیراعظم سردار تنویر الیاس اور وزیر قانون سردار فہیم اختر ربانی نے راجہ محمد فاروق حیدر خان سے معافی مانگی لیکن سیاسی کشیدگی بدستور قائم ہے سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری انوار الحق نے مزید تصادم کے امکان کے پیش نظر4 اکتوبرکو ہونے والا قانون ساز اسمبلی کا اجلاس 5 اکتوبر کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی اور کابینہ کے اندر اختلافات بھی کھل کر سامنے آرہے ہیں ماضی میں وزراء اعظم سردار عتیق احمد خان،حاجی یعقوب خان،راجہ محمد فاروق حیدر خان اور سردار عبدالقیوم نیازی کے خلاف عدم اعتماد میں کلیدی کردار ادا کرنے والے وزیر خزانہ عبدالماجد خان اور ملتان سے مہاجر رکن اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری برائے یوتھ کلچر سپورٹس عاصم شریف کے مستعفی ہونے کی خبروں نے آزادکشمیر کی سیاسی فضا میں ہل چل مچا دی ہے قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر کاآزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم سردار تنویر الیاس کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرنا،سپیکر انوارالحق کی جانب سے تحریک استحقاق کو باضابطہ قرار دینا وزیرقانون سردار فہیم اختر ربانی کا سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان پر حملہ آور ہونا کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی ناخوشگوار صورتحال آزادکشمیر میں کسی بڑے سیاسی مہم جوئی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا سیاسی تجزیہ کاروں کاروں کے نزدیک وزیراعظم سردار تنویر الیاس اپنی سیاسی ناتجربہ کاری ،تکبر اور انا پرستی کے باعث ایسے سیاسی بھنور میں پھنس چکے ہیں جس سے نکلنا ان کیلئے مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہوتا جارہا ہے
کیونکہ “ہون گل ود گئی اے” ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں