پائیدار ترقی کیلئے حکومت دستاویزی معیشت کو فروغ دینے پر توجہ دے، سردار یاسر الیاس خان

اسلام آباد ( پی این آئی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دستاویزی معیشت کو فروغ دینے کے لئے نئے پالیسی اقدامات اٹھائے جس سے ٹیکس محصولات کی وصولی کو بہتر بنانے اور پائیدار ترقی کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی

ایم ایف نے رواں مالی سال 2020-21 کیلئے پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو 1.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے لیکن یہ پیش گوئی صرف دستاویزی معیشت کو سامنے رکھ کر کی گئی ہے جو کل معیشت کا نصف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سروے رپورٹس کے مطابق پاکستان میں غیردستاویزی معیشت مجموعی معیشت کا 35 سے 50 فیصد تک ہے لہذا تمام غیر دستاویزی شعبوں کو دستاویزی معیشت میں لاکر ملک کی جی ڈی پی شرح نمو میں نمایاں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ اگر حکومت زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نظام میں لانا چاہتی ہے تو اسے ٹیکس دہندگان میں بہتر اعتماد پیدا کرنے کیلئے پالیسی اقدامات لینے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام کے بارے میں تعلیم کی کمی بہت سارے ممکنہ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے نظام میں آنے سے روک رہی ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایف بی آر بڑے شہروں کے چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ٹیکس نظام کے بارے میں باقاعدگی کے ساتھ آگاہی پروگرام منعقد کرے تاکہ زیادہ سے زیادہ تاجروں کو ٹیکس نظام میں آنے کے فوائد کے بارے میں آگاہی حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر آج کل کاروباری برادری کے بینک اکاؤنٹس سے رقوم نکال رہا ہے لہذا اس عمل کو فوری روکا جائے کیونکہ اس سے بزنس کمیونٹی کا اعتماد مزید متزلزل ہو گا اور لوگ غیرضروری

پریشانیوں سے بچنے کے لئے دستاویزی معیشت سے باہر رہنے کو ترجیح دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوستانہ ٹیکس نظام ٹیکس دہندگان کا اعتماد بحال کرے گا اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نظام میں آنے کی ترغیب دے گا لہذا کاروبار دوستانہ ٹیکس نظام کی تشکیل حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت بہت سے معاشی چیلنجوں کا سامنا ہے جن میں قرضوں کا بڑھتا ہوا بوجھ، مالی خسارے میں اضافہ، صلاحیت سے کم ٹیکس محصولات کی وصولی وغیرہ شامل ہیں تاہم ان چیلنجوں پر قابو پانے کا بہترین طریقہ دستاویزی معیشت کا سائز بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود اور ملک کی بہتر ترقی کیلئے مزید ترقیاتی منصوبے شروع کرنا حکومت کی اہم ذمہ داری ہے تاہم غیر ملکی قرضوں سے چھٹکارا حاصل کئے بغیر اور اندرونی وسائل پیدا کئے بغیر یہ مقاصد حاصل کرنا حکومت کیلئے ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دستاویزی معیشت کو فروغ دے کر ہی حکومت اپنے مالی وسائل کو بہتر کر سکتی ہے اور عوام کی فلاح و بہبود پر بہتر توجہ دے سکتی ہے۔آئی سی سی آئی کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظم اور نائب صدر عبد الرحمن خان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے تعمیراتی شعبے کیلئے ایک پرکشش پیکیج کا اعلان کیا تھا جو دستاویزی معیشت کی طرف مثبت پیش رفت کرنے کیلئے ایک درست اقدام

تھا کیونکہ اس سے لوگوں کو پوشیدہ اثاثے معیشت میں لانے اور قانونی معیشت میں حصہ لینے کی بہتر ترغیب ملی ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت معیشت کے دیگر شعبوں کے لئے بھی ایسے ہی پرکشش پیکیجز کا اعلان کرے جو دستاویزی معیشت کو فروغ دینے اور ملک کو تیزرفتار صنعتی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں