اسلام آباد(پی این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران و ٹریڈرز ایکشن کمیٹی کے صدر اجمل بلوچ اور سیکرٹری خالد چوہدری نے کہا ہے کہ پیک آوورز میں تاجر بجلی استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ مہنگی ترین بجلی استعمال کرتے ہیں جبکہ تیس سے پینتیس فیصد میٹر تیز چلتے ہیں جس کی وجہ سے تاجروں اور کاروباری
حلقوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے ۔وزیر اعظم پاکستان سے اپیل ہے کہ ایک ماہ میں دو مرتبہ کیا گیا اضافہ واپس لینے کے احکامات جاری کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ نیپرا کی انکوائری رپورٹ کے مطابق جو کہ انکی ویب سائٹ پر موجود ہے تمام میٹرز تیس فیصد فاسٹر ہیں اس کے علاوہ زیادہ بجلی استعمال کر نے پر ٹیرف تبدیل ہو جاتا ہے اور پیک آوور میں استعمال پر بھی زیادہ ریٹ چارج کئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے تقریبا تمام کمرشل استعمال کی بجلی دو گنی ریٹ پر دی جاتی ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے ایک ریٹ پر جتنے یونٹ استعمال ہوں بل بھی انہی کے مطابق لیا جائے اور فاسٹر میٹرز کی انکوائری کروائی جائے ۔بجلی کوئی چوری کرتا ہے اور بل عام شہری اور تاجر ادا کرتے ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے ۔لائن لاسز اور چوری کا حکومت خود بل برداشت کرے یا پھر چوری ختم کر نے کے اقدامات کرے موجودہ اضافہ واپس نہ لیا گیا تو مہنگائی کے طوفان میں اضافہ ہو گا ۔۔۔۔ایف نائن پارک کی بجائے اگر وزیراعظم ہاؤس کو گروی رکھا جائے تو بہتر نہیں ہوگا؟ سینئر صحافی نے حیران کن مشورہ دیدیااسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ ویسے ایف نائن پارک کی بجائے اگر وزیراعظم ہاؤس کو گروی رکھا جائے تو بہتر نہیں ہوگا؟۔ تفصیلات کے مطابق قرض کے حصول کیلئے حکومت کی جانب سے اسلام آباد کے ایف 9 پارک کو گروے رکھوانے کی خبروں
پرسینئر صحافی سلیم صافی کی جانب سے ردعملدیا گیا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں سینئر صحافی نے کہا کہ، ویسے ایف نائن پارک کی بجائے اگر وزیراعظم ہاؤس کو گروی رکھا جائے تو بہتر نہیں ہوگا، پارک سے تو پھر بھی عوام مستفید ہورہے ہیں لیکن وزیر اعظم ہاؤس سے عوام کو کیا فائدہ؟ یوں بھی یہاں تو یونیورسٹی بنانے کا اعلان ہوا تھا۔واضح رہے کہ 2 روز قبل خبر سامنے آئی تھی کہ وفاقی حکومت کو مالی مشکلات کے باعث بجٹ سپورٹ کیلئے پیسے کی ضرورت ہے، جس کے باعث وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلام آباد کے سب سے بڑے پارک ایف 9 کو گروی رکھ کر اجارہ سکوک بانڈ جاری کیا جائے ۔ڈومیسٹک اینڈ انٹرنیشنل اجارہ سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے 3بینکوں کا کنسورشیم مکمل کیا جاچکا ہے۔ سی ڈی اے نے این اوسی جاری کردیا، جس پر وزارت خزانہ نے سمری کابینہ ڈویژن کو بھجوا دی ہے۔کابینہ کے اجلاس میں اجارہ سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے جس میں پارک کو گروی رکھ کر 500 ارب تک قرض حاصل کیا جائے گا۔ اجلاس میں سمری کی منظور کے بعد قرض حاصل کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو گروی رکھ کر500 ارب روپے کا قرض لیا جاچکا ہے،مئی 2020ء میں سرکاری بجلی کی کمپنیوں کو گروی رکھ کر 200 ارب قرض لیا گیا تھا۔ سینئر صحافی کا کہنا ہے
کہویسے ایف نائن پارک کی بجائے اگر وزیراعظم ہاؤس کو گروی رکھا جائے تو بہتر نہیں ہوگا؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں