اسلام آباد (پی این آئی) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ اور سیکریٹری خالد چوہدری نے کہا ہے کہ کرونا کی وجہ سے کاروباری حالات ابھی تک روٹین میں نہیں آئے ایف بی آر نے مشکل حالات کے باوجود ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں اضافہ نہیں کیا لیکن صرف بیان
جاری کیا گیا کہ لیٹ گوشوارے جمع کروانے والوں کو کچھ نہ کہا جائے گا اب اچانک 182 کے تحت ہزاروں افراد کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں جو کہ سخت زیادتی ہے انہوں نے زور دے کر کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ 182 کے تحت جاری تمام نوٹس واپس لینے کے احکامات جاری کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان گذشتہ برس معاہدہ ہوا تھا جس پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہو سکا وعدہ کیا گیا تھا کہ اس سال گوشوارہ سادہ اور ایک صفحہ کا ہوگا جو کہ آج تک اردو میں نہ چھپ سکا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کے منفی رویے اور ہتھکنڈوں کی وجہ سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ نہیں ہو رہا کورونا کی وجہ سے گوشوارے کم تعداد میں جمع ہوئے ہیں نئے ٹیکس گزاروں کو خوف ہے کہ ایک بار ٹیکس نیٹ میں شامل ہوگئے تو زندگی بھر ایف بی آر کے شکنجے میں پھنس جائیں گے جب کہ یہ سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور ٹیکس گزاروں کو اسی طرح تنگ کیا جاتا رہا تو نیٹ میں کمی واقع ہونے کا خدشہ ہے انہوں نے گوشوارے لیٹ جمع کروانے والوں کو جاری نوٹس فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔۔۔۔تاجروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ عامر شہزادٹریڈ لائسنس کے خاتمے کے لیے حکومتی پالیسی پر عمل کیا جائے۔ خالد چوہدری، محبوب احمد خاناسلام آباد (پی این آئی) ٹریڈرز ایکشن
کمیٹی اسلام آباد کے سیکریٹری اور آئی سی سی آئی کے سابق سینئر نائب صدر خالد چوہدری کی قیادت میں ایک وفد نے ایم سی آئی کے ڈائریکٹر ڈی ایم اے اور ڈائریکٹر ریونیو عامر شہزاد سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور تعیناتی پر مبارکباد دی اور پھول پیش کیے۔ ان کے ہمراہ آئیسی سی آئی کے ایگزیکٹو ممبر محبوب احمد خان، سابق ایگزیکٹو ممبر چوہدری عرفان اور طاہر محمودچوہدری بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ڈی ایم اے عامر شہزاد نے کہا کہ تاجروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے تجاوزات کے خاتمے کے لیے تاجربرادری کا تعاون درکار ہے۔ آئی سی سی آئی کے سابق سینئر نائب صدر خالد چوہدری اور محبوب احمد خان نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ حکومت نے 19 فروری کو ایک تقریب میں چھوٹے تاجروں کے لیے ٹریڈ لائسنس ختم کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی تک اسلام آباد کی سطح پر اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پراپرٹی ٹیکس میں شہریوں کو ریلیف دیا ہے اس کیلئے نوٹیفیکیشن جاری کرکے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں