چین کی کمپنیاں ٹیکنالوجی ٹرانسفر کر کے پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، سردار یاسر الیاس خان سی پیک کے دوسرے فیز پر عمل درآمد سے پاکستان کی معیشت مضبوط ہو گی، ژی گوکسیانگ

اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے چیمبر کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظیم اور نائب صدر عبدالرحمٰن خان کے ساتھ اسلام آباد میں عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانے کا دورہ کیا اور چین کے کمرشل کونسلر ژی گوکسیانگ کے ساتھ دونوں ممالک کی باہمی

تجارت کو مزید بہتر کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ چین سفارتخانے کے ہوا شیانگ، گونگ ڈاہوئی اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تاریخی دوستانہ تعلقات قائم ہیں اور دونوں ممالک باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر فروغ دے کر ان کو تعلقات کو مزید مضبوط کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کاروباری سرگرمیوں کے لئے ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے لہذا چین کی کمپنیوں کے لئے یہی مناسب وقت ہے کہ وہ پاکستان میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر کر کے ہمارے ملک میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کر کے چین کی کمپنیاں جنوبی ایشیاء، مشرق وسطی، یورپ اور افریقہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو اپنی مصنوعات برآمد کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے جس کی سالانہ تجارت کھربوں ڈالر کی ہے لیکن پاکستان کی چین کے ساتھ برآمدات تقریبا 2ارب ڈالر تک ہیں جو بہت ہی کم ہیں۔  انہوں نے کہا کہ چین اگر اپنی درآمدات کا صرف ایک فیصد پاکستان سے درآمد کرے تو پاکستان کی برآمدات بڑھ کر 23 ارب ڈالر تک ہوسکتی ہیں لہذا چین پاکستان سے خام مال اور انٹرمیڈیٹ سامان کی درآمد کرنے پر توجہ دے جس سے چین کے ساتھ پاکستان کا تجارتی توازن بہتر ہو گا۔ سردار یاسر الیاس خان

نے کہا کہ آٹوموبائل، آئی ٹی اینڈ ٹیلیکام، صنعت و زراعت اور کنشٹریکشن سمیت پاکستان کی معیشت کے متعدد شعبوں میں چین کے سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مواقع پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بننے والے اسپیشل اکنامک زونز سرمایہ کاروں کوکئی سالوں کیلئے ٹیکس کی چھوٹ دے رہے ہیں جبکہ ان کیلئے مشینری و ٹیکنالوجی کی درآمد پر کوئی ٹیکس نہیں لیا جاتا۔ اس کے علاوہ ان زونز میں پلاٹ خریدنے پر سرمایہ کار 4سال میں ان کی ادائیگی کر سکتے ہیں لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے سرمایہ کار ان اسپیشل اکنامک زونز میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری کر کے منافع بخش نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین زراعت کے شعبے میں اچھی مہارت اور ٹیکنالوجی رکھتا ہے لہذا چین اپنی زرعی مشینری، ٹیکنالوجی اور مہارت پاکستان کے ساتھ شیئر کرے جس سے ہماری فی ایکڑ زرعی پیداوار بہتر ہو گی اور معیشت کیلئے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا سفارت خانہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے لئے اپنی ویزا پالیسی کو آسان بنائے تاکہ وہ چین کا باکثرت دورہ کر کے کاروباری شراکتوں کے مواقع تلاش کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر حکومت کے ساتھ سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے ایک ون ونڈو سہولت کیلئے کام کر رہا ہے اور یقین دلایا کہ چیمبر چین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں کاروبار و سرمایہ

کاری کرنے کی کوششوں میں ہر ممکن معاونت اور تعاون فراہم کرے گا۔ اس موقع چین کے سفارت خانے کے کمرشل کونسلر ژی گوکسیانگ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبے کے دوسرے مرحلے میں چین اور پاکستان کے مابین صنعت و زراعت، صحت اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون فروغ پائے گا جس سے پاکستان کی معیشت بہتر ترقی کرے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اپنے انفراسٹریکچر کو بہتر بنانے پر توجہ دے جس سے چین کے مزید سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں ترغیب ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ چین کے صوبے شی جیانگ کے شعبہ تجارت نے چین اور پاکستان کے مابین تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے لئے 22 جنوری 2021 کو ایک آن لائن کانفرنس منعقد کرنے کا پروگرام بنایا ہے جس میں گارمنٹس اور ٹیکسٹائل کی صنعت، ٹیکسٹائل مشینری و سامان، زراعت کے شعبوں کی بزنس کمیونٹی حصہ لے گی لہذا انہوں نے پاکستان کی تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ اس آن لائن کانفرنس میں بھرپور شرکت کریں تاکہ وہ چین کے ہم منصبوں کے ساتھ دلچسپی کے شعبوں میں کاروباری شراکتوں کے مواقع تلاش کر سکیں۔ دونوں فریقین نے اس موقع پر  آئی سی سی آئی اور چین کے کیپٹل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مابین باہمی تعاون کا ایک معاہدہ کرنے پر تبادلہ خیال کیا تا کہ پاکستان اور چین

کے نجی شعبوں کے مابین کاروباری روابط کو بہتر فروغ دیا جائے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں