اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قائم مقام صدر فاطمہ عظیم نے کہا کہ پورے ملک کی بزنس کمیونٹی کا مطالبہ تھا کہ کنسٹرکشن پیکج میں مزید توسیع کی جائے تا کہ کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ان کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے اس
پیکج میں چھ ماہ سے ایک سال کی مزید توسیع کر دی ہے جو قابل ستائش ہے کیونکہ یہ فیصلہ ملک کیلئے بہت فائدہ مند ثابت ہو گا اور معیشت مشکلات سے نکل کر بہتری کی طرف گامزن ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کنسٹرکشن پیکج کے تحت فسکڈ ٹیکس میں ایک سال کی توسیع کی ہے جبکہ ذریعہ آمدن ظاہر نہ کرنے کی رعایت میں چھ ماہ کی توسیع کی ہے جو بہت حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی وزیراعظم کی طرف سے کنسٹریکشن منصوبوں کی مدت میں بھی ایک سال کی توسیع کرنے کا خیر مقدم کرتی ہے کیونکہ اس مدت میں توسیع کرنا وقت کا اہم تقاضا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری سے بہت سی دیگر صنعتوں کا کاروبار وابستہ ہے لہذا پیکج میں توسیع سے نہ صرف دیگر تمام منسلک صنعتوں کا کاروبار بہتر چلے گا بلکہ سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا اور روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے جس سے غربت و افلاس میں کمی ہو گی اور کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آنے سے معیشت کو بھی بہتر فروغ ملے گا۔ فاطمہ عظیم نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کی تباہ کاریوں کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں بہت متاثر ہوئی ہیں جس وجہ سے بزنس کمیونٹی کے بہت سے ممبران اپنے انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کر سکے لہذا انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ سے اپیل کی کہ انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں بھی مزید توسیع
کی جائے تا کہ تاجر برادری آسانی کے ساتھ اپنے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرا سکے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر عبدالرحمٰن خان نے کہا کہ ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے تاجر برادری کو غیر ضروری مسائل سے بچانے کیلئے محکمہ کو بینک اکاؤنٹس سے ریکوری بند کرا دی تھی لیکن اب دوبارہ ایف بی آر نے اکاؤنٹس سے ریکوری کا عمل شروع کر دیا ہے جس وجہ سے تاجر برادری میں شدید تشویش پائی جاتی ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ شق 140کے تحت اکاؤنٹس سے ریکوری فوری بند کرائی جائے اور قانونی طریقہ کار اپنایا جائے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں