اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) اور راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) نے مشترکہ کوششوں سے خطے میں ایک نئی انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کرنے کے لئے باہمی تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کئے۔ نئی انڈسٹریل اسٹیٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر راولپنڈی
رنگ روڈ منصوبے کے ارد گرد قائم کی جائے گی جس کو ”آئی سی سی آئی اسلام آباد انڈسٹریل اسٹیٹ” کا نام دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں چیمبر میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں آئی سی سی آئی کے صدر سردار یاسر الیاس خان اور آر ڈی اے کے چیئرمین راجہ طارق محمود نے باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔چیمبر کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظم، نائب صدر عبد الرحمن خان، چیمبر کی نیو اسلام آباد انڈسٹریل اسٹیٹ کمیٹی کے کنوینر خالد جاوید، فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید، آر ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد جنید تاج اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔معاہدے پر دستخط کرنے کے بعدتقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی تیز رفتار صنعتی ترقی سے وابستہ ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ آئی سی سی آئی اور آر ڈی اے کے مابین باہمی تعاون کا معاہدہ خطے میں ایک نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام میں معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام سے خطے میں سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کا ایک نیا دور شروع ہو گا جس سے روزگار کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور غربت وافلاس میں کمی ہو گی۔ انہوں نے اس با ت پر زور دیا کہ حکومت تعمیراتی پیکیج میں مزید ایک سال کی توسیع کرے جس سے تعمیراتی شعبے میں زیادہ سے
زیادہ سرمایہ کاری ہو گی اور معیشت استحکام کی طرف گامزن ہو گی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت تعمیراتی اور ریل اسٹیٹ شعبے کی سرگرمیوں کو منظم کرنے اور اس شعبے کے کاروبار کو مزید بہتر فروغ دینے کیلئے ایک رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے پر توجہ دے۔انہوں نے کہا کہ اس شعبے کی ریگولیٹری اتھارٹی قائم ہونے سے سرمایہ کار زیادہ اعتماد کے ساتھ اس شعبے میں سرمایہ کاری کریں گے۔ راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین راجہ طارق محمود نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ادارہ چیمبر کے ساتھ مل کر نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے لئے تمام ممکنہ کوششیں کرے گا کیونکہ یہ منصوبہ بہترین قومی مفاد میں ہے اور اس علاقے میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو بھی بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی انڈسٹریل اسٹیٹ روزگارپیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکس محصولات کو بہتر کرنے میں بھی مفید ثابت ہو گی جبکہ اس کے قیام سے معیشت کیلئے بھی متعدد فوائد پیدا ہوں گے لہذا اس کا قیام آرڈی اے کی اہم ترجیح ہو گی۔ باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کر کے چیمبر نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کی تکنیکی اور فنانشل فیزی بلیٹی تیار کر کے منظوری کے لئے آر ڈی اے کو پیش کرے گا۔ اس کے علاوہ چیمبر انڈسٹریل اسٹیٹ کی اراضی کے حصول کے لئے جزوی فنڈنگ فراہم کرنے میں بھی مدد کرے گی جبکہ
آر ڈی اے زمین کے مالکان سے مطلوبہ اراضی خریدنے کی کوشش کرے گی اور ان سرمایہ کاروں کے لئے صنعتی پلاٹوں کو یقینی بنائے گی جو زمین کے حصول کے لئے فنڈ مہیا کریں گے۔ چیمبر انڈسٹریل اسٹیٹ میں چھوٹے، درمیانے اور بڑے پیمانے کی صنعتیں لگانے کیلئے سرمایہ کاروں کو آمادہ کرے گا تاکہ وہ مقامی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ برآمدات کو بھی فروغ دے سکیں۔ چیمبر پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت کے متعلقہ محکموں کے ساتھ میٹنگ کرکے انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کی کوششوں میں آر ڈی اے کی مدد کرے گا جبکہ آر ڈی اے چیمبر کی مشاورت سے انڈسٹریل اسٹیٹ میں پلاٹوں کی خریدوفروخت کا طریقہ کار اور ایس او پیز کو حتمی شکل دیگی۔ اس کے علاوہ آر ڈی اے انڈسٹریل اسٹیٹ کے لئے مطلوبہ اراضی حاصل کرے گی اور پنجاب حکومت سے اس کو نوٹیفائی کرائیگی۔ آر ڈی اے انڈسٹریل اسٹیٹ کی فزیبلٹی کی منظوری کے بعد چیمبر کی مشاورت سے صنعتی پلاٹوں کی فروخت کے لئے سائز اور طریق کار کا تعین کرے گی۔ مزید آر ڈی اے اسپیشل اکنامک زون کے ماڈل کے تحت پنجاب بورڈ آف انوسٹمنٹ سے انڈسٹریل اسٹیٹ کی منظوری کیلئے کوشش کرے گی اور چیمبر کی مشاورت سے اس کا ماسٹر پلان کو تیار کرے گی تا کہ ممکنہ سرمایہ کاروں کو اس منصوبے میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کیا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں