اسلام آباد (پی این آئی) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ، سیکریٹری خالد چوہدری، جناح سپر مارکیٹ کے صدر اسد عزیز، سپر مارکیٹ کے صدر شہزاد عباسی، جی ایٹ ون کے عبدالغفار چوہدری، ستارہ مارکیٹ کے صدر سید الطاف حسین شاہ، جی ایٹ مرکز کے صدر راجہ
خرم نیاز، جی ٹین کے ظفر اقبال گجر، جی الیون کے چودھری آفتاب اور چوہدری عرفان نے کہا ہے کہ 20 جنوری کو وزیراعظم عمران خان نے تاجر نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب، کے پی کے اور وفاقی دارالحکومت کے لیے ایک سو چار قسم کے ٹریڈ لائسنس یکسر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس اعلان پر عملدرآمد نہ ہوسکا تھا، ڈی ایم اے اور سی ڈی اے نے وزیراعظم کے احکامات پر عمل درآمد کرنے کی بجائے تاجروں کو ٹریڈ لائسنس اور بورڈ ٹیکس کے نوٹس اور چالان بھجوانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جو کہ غیر قانونی ہے۔ انہوں نے چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد اور مئیر اسلام آباد اعظم خان سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر وزیراعظم کے احکامات کے مطابق نوٹس واپس لینے کی ہدایت کریں، انہوں نے مزید کہا کہ سی ڈی اے مجسٹریٹ کے پاس ایم سی آئی کے چالان ڈیل کرنے کے اختیارات نہیں اس لئے ایم سی آئی کے چالان غلط ہیں اور خلاف قانون ہیں جب تک ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ایم سی آئی کے لیے سرسری سماعت کے لیے کسی مجسٹریٹ کو مقرر نہیں کرتے اس وقت تک تمام چالان روکے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ ٹیکس کی فیس کے بارے میں فیصلہ ہو چکا ہے اب فیس کی نظر ثانی کی ضرورت ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایم سی آئی اور سی ڈی اے کی طرف سے ٹریڈ لائسنس نوٹس فوری طور پر واپس لئے جائیں اور
وزیراعظم کے احکامات پر عمل درآمد کیا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں