ریفنڈز کی ادائیگی میں تاخیر سے بزنس کمیونٹی کو مسائل کا سامنا ہے، محمد احمد وحید چیئرمین ایف بی آر تمام واجب الادا ریفنڈز کی جلد ادائیگی کیلئے تعاون کریں 

اسلام آباد ( پی این آئی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید نے ایف بی آر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے عزم کی تعمیل کیلئے تمام واجب الادا ریفنڈز کی ادائیگی کا عمل تیز کیا جائے کیونکہ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی مد میں بزنس کمیونٹی کے

اربوں روپے کے ریفنڈز ابھی تک ایف بی آر کے پاس زیر التوا ہیں جس وجہ سے بزنس کمیونٹی کو مالی مسائل کا سامنا ہے اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے انکم ٹیکس ریفنڈز 2014-15سے ایف بی آر کے پاس زیر التوا ہے جبکہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے انہیں ادا کرنے کے عزم کے اظہار کے باوجود ان کی ادائیگی میں تاخیر ہو رہی ہے جو بلاجواز ہے۔محمد احمد وحید نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ریفنڈز کا مسئلہ حل کرنے کے لئے ایک ریلیف پیکیج کا اعلان کیا تھا جو ایک بہت مثبت قدم تھا لیکن اس کے باوجود ریفنڈز کی ایک بڑی رقم ابھی تک ایف بی آر کے پاس رکی ہوئی ہے جو تاجر برادری کے لئے ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے فیلڈ افسران نے بہت سارے ریفنڈ کیسوں کی جانچ پڑتال کے بعد ان کے آر پی اوز (رقم کی واپسی کے آرڈرز) بھی جاری کردیئے ہیں لیکن پھر بھی ٹیکس دہندگان کو ریفنڈز وصول نہیں ہو رہے جو باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے صنعتی و تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں جس کی وجہ سے کاروباری برادری کو شدید مالی مسائل کا سامنا ہے اور ایف بی آر کے لئے یہی سب سے مناسب وقت تھا کہ کاروباری برادری کے لیکویڈیٹی ایشوز کو حل کرنے کے لئے تمام واجب الادا ریفنڈز کی فوری ادائیگی کی جاتی۔ تاہم ریفنڈز کی ادائیگی میں غیر ضروری تاخیر سے تاجر برادری کی مالی پریشانیاں بڑھ رہی ہیں جس سے نہ صرف کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو ں گی بلکہ مزید بے روزگاری بڑھے گی۔ آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ایف بی آر کے ریجنل چیف کمشنرز نے انکم ٹیکس ریفنڈز کیسوں کی جانچ پڑتال کے بعد  ادائیگی کیلئے ان کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹر بھیج دیا ہے لیکن ٹیکس دہندگان ابھی تک اپنے بینک اکاؤنٹس میں ان کی وصولی کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے چیئرمین ایف بی آر پر زور دیا کہ وہ اس اہم مسئلے میں ذاتی دلچسپی لیں اور انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کے واجب الادا ریفنڈز کی ادائیگی کیلئے فوری احکامات جاری کریں تاکہ تاجر برادری کے مالی مسائل حل ہوں اور کاروباری سرگرمیاں بحال ہوں جس سے حکومت کے ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی وجہ سے ایف بی آر کے لئے تمام واجب الادا ریفنڈز کی فوری ادائیگی ممکن نہیں تو چیمبر یہ تجویز کرتا ہے کہ ایف بی آر تمام واجب الادا ریفنڈز کو قابل ادائیگی ٹیکسوں میں ایڈجسٹمنٹ کرنے کی اجازت دے جس سے نہ صرف بزنس کمیونٹی کی مالی مشکلات کم ہوں گی بلکہ حکومت کا ٹیکس ریونیو بھی بہتر ہو گا۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں