بجٹ میں چھوٹے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس کا نفاذ خوش آئند ہے بجلی کے بلوں کی طرز پر دکانوں کے تین ماہ کے کرائے حکومت ادا کرے

سلام آباد( پی این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ اور سیکریٹری خالد محمود چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے دوسرا بجٹ پیش کر دیا ہے جو کہ کورونا زدہ ہے۔ کاروبار تباہ ہو چکے ہیں اور کئی اقسام کے کاروبار ابھی تک بند پڑے ہیں ملک میں بے

روزگاری اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے حکومت نے ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ نہیں کیا جس کی وجہ سے ملک میں اقتصادی سرگرمیاں کم ہوں گی اور مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔ بجٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بھی عوام کو نہیں دیا گیا جبکہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے گندم کی نئی فصل آنے کے باوجود آٹا مارکیٹ میں مہنگا ہوگیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد کے لیے فکس ٹیکس کے معاملے پر ایف بی آر کے مذاکرات ہوتے رہے ہیں لیکن بعد ازاں حکومت نے پسپائی اختیار کر لی تھی موجودہ بجٹ میں فکس ٹیکس کا نفاذ کیا گیا ہے۔ ایف بی آر تاجر نمائندوں کو اعتماد میں لے کر ریٹ طے کرے۔ انہوں نے آڑھتیوں کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کا خیر مقدم کیا جبکہ پاکستان کی تاریخ میں گروتھ منفی میں آئی ہے اگر یہی حالات رہے تو آئندہ برس تک اس میں مزید کمی ہوگی موجودہ بجٹ میں ڈالر کی قیمت کنٹرول کرنے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیے گئے جبکہ خدشہ ہے کہ روپے کی قدر میں مزید کمی ہوگی جس کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجٹ میں قانون سازی کے ذریعے بجلی کے بلوں کی طرز پر دکانوں کے تین ماہ کے کرائے یا تو حکومت ادا کرے یا معاف کرائے جائیں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی پالیسیاں ناقابل فہم ہیں چھوٹے تاجروں کے لیے اسٹاک کے بدلے قرضے فراہم کیے جائیں اور کمرشل بینکوں کو ہدایات دی جائیں اسٹیٹ بینک نے گزشتہ دنوں انٹرسٹ ریٹ پانچ فیصد کم کیا لیکن بینکوں نے کنزیومر لوننگ کے لیے قرضے ری شیڈول نہیں کئے جو کہ سراسر زیادتی ہے وزیراعظم آئی ایم ایف کے ملازمین پر انحصار کرنے کے بجائے ذاتی دلچسپی لیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں