سندھ حکومت کی جانب سے سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کے نفاذ کے باعث کراچی پورٹ پر پیٹرولیم مصنوعات کی کلیئرنس میں تاخیر ہونے لگی ہے، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں پیٹرولیم کی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہنگامی خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ پی ایس او کے دو آئل ٹینکرز ایم ٹی اسلام ٹو اور ایم ٹی حنیفہ بندرگاہ پر کلیئرنس کے منتظر ہیں جبکہ کیماڑی میں آئل کا ذخیرہ ختم ہونے کے قریب ہے۔ کونسل نے خبردار کیا کہ اگر فوری کسٹمز کلیئرنس نہ دی گئی تو پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل متاثر ہو سکتی ہے، اور وافی انرجی اور پارکو کے کارگو کی کلیئرنس میں تاخیر سے مسئلہ مزید سنگین ہو جائے گا۔ او سی اے سی کے مطابق سیس کے نفاذ نے ڈاؤن اسٹریم پیٹرولیم انڈسٹری کو نہ صرف مالی بلکہ آپریشنل مشکلات سے بھی دوچار کر دیا ہے، جس سے ملک میں ایندھن کی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں