چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر، نئی قیمت کیا ؟ جانئے

ملک بھر میں چینی کے بحران اور قیمتیں آسمان تک پہنچنے کے بعد اس کی سرکاری قیمت مقرر کر دی گئی ہے۔

پاکستان میں کئی ماہ سے جاری چینی کے بحران اور اس کی قیمت 200 روپے فی کلو سے زائد پہنچنے کے بعد غریب عوام کی مشکلات مزید بڑھ گئی تھیں۔ روزمرہ استعمال ہونے والی چینی کی قیمت میں ہوشربا اضافے کے بعد یہ غریب تو کیا متوسط طبقے کی قوت خرید سے باہر ہوتی جا رہی تھی۔

تاہم اب ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو لگام ڈالنے کے لیے چینی کی سرکاری قیمت مقرر کر دی گئی ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے چینی کے نئے نرخ مقرر کرتے ہوئے اس کی خوردہ قیمت 177 روپے اور ایکس مل پرائس 169 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔

چینی کی نئی قیمت کے حوالے سے ضلع انتظامیہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور دکانداروں ریٹیلرز، ہول سیلرز کو مقررہ قیمتوں پر چینی فروخت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے دو ماہ قبل 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی تھی۔ اس حوالے سے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے کئی بار ٹینڈر بھی جاری کیے۔ تاہم اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

دوسری جانب گزشتہ دنوں وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ نے اعتراف کیا کہ اعتراف کیا ہے کہ چینی کی برآمد، درآمد اور بڑھتی ہوئی قیمتوں پر حکومت صورتحال کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close