اسلام آباد — نیپرا نے ایک ماہ کے لیے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 65 پیسے کمی کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی ہے۔ یہ درخواست سی پی پی اے (سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی) کی جانب سے جون کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی تھی۔ نیپرا اب اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد جلد حتمی فیصلہ جاری کرے گا۔
اگر یہ کمی منظور ہو جاتی ہے تو بجلی کے صارفین کو مجموعی طور پر 8 ارب روپے سے زائد کا ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب صنعتکاروں نے بجلی کی بڑھتی قیمتوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں بار بار اضافے نے صنعتی شعبے کو شدید متاثر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مئی اور جون میں بجلی کی قیمت 28 سے 29 روپے فی یونٹ رہی، تاہم جولائی میں ان نرخوں میں 10 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا، جس سے پیداواری لاگت بڑھ گئی ہے۔
صنعتکاروں کا کہنا تھا کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو ملکی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے وزیراعظم ریلیف پیکج کی کوئی واضح مدت مقرر نہیں کی گئی، جبکہ ایس آئی ایف سی (سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل) نے بھی یقین دہانی کرائی تھی کہ بجلی کی قیمتوں میں استحکام رکھا جائے گا، مگر اس کے باوجود نرخوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
صنعتکاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی لا کر صنعتی شعبے کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے تاکہ معیشت کا پہیہ رواں رہ سکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں