کراچی: شہر قائد میں جعلی اجرک ڈیزائن والی نمبر پلیٹس لگانے والے شہریوں کے لیے بری خبر ہے، صوبائی وزیر برائے ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول مکیش کمار چاولہ نے خبردار کیا ہے کہ دکانوں اور اسٹالز سے خریدی گئی ایسی نمبر پلیٹس غیرقانونی ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ایک نجی نیوز سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں مکیش کمار چاولہ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے 2022 میں اجرک ڈیزائن والی جدید سیکیورٹی فیچرڈ نمبر پلیٹس متعارف کرائی تھیں، جو سیف سٹی پروجیکٹ سے منسلک ہیں اور ان میں نصب بارکوڈ کے ذریعے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کو ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے۔ ان پلیٹس کی مدد سے نہ صرف گاڑیوں کی شناخت ممکن ہوتی ہے بلکہ سیکیورٹی نظام کو بھی مؤثر بنایا جا سکتا ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جعلی پلیٹس کی مارکیٹ پر کافی حد تک قابو پایا جا چکا ہے اور سڑکوں پر ایسی غیرقانونی پلیٹس لگوانے والوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، کیونکہ نمبر پلیٹ جاری کرنے کا اختیار صرف حکومت کے پاس ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اجرک والی سرکاری نمبر پلیٹ لگوانے کی آخری تاریخ 14 اگست 2025 مقرر کی گئی ہے، اس کے بعد ہر شہری کو یہی نمبر پلیٹ لگانی ہوگی۔
مکیش کمار چاولہ نے مزید کہا کہ جو شہری ایکسائز ڈپارٹمنٹ کو باقاعدہ درخواست دے چکے ہیں اور تاخیر محکمانہ سطح پر ہوئی ہے، ایسے افراد کو رعایت دی جائے گی اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ تاہم، جعلی پلیٹس لگانے والے افراد نے اپنے وقت اور پیسے ضائع کیے ہیں اور انہیں آئندہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں