سندھ کے وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے 100 یونٹ تک مفت بجلی کی فراہمی کے حوالے سے صارفین کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کی جانب اہم پیش رفت ہو چکی ہے۔ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سیپرا (SERRA) کے قیام سے یہ منصوبہ عملی شکل اختیار کر رہا ہے، جو کہ سندھ میں بجلی کی فراہمی کے نظام کو مضبوط بنانے کی جانب پہلا قدم ہے۔
ناصر حسین شاہ کے مطابق سیپرا کے تحت سندھ حکومت جو بجلی پیدا کرے گی، اس کی قیمت (ٹیرف) بھی وہ خود طے کرے گی، جس کا مقصد عوام کو سستی اور مؤثر توانائی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکھر اور لاڑکانہ میں سولر پارکس قائم کیے جا رہے ہیں، جہاں سے پیدا ہونے والی بجلی حیسکو اور کے الیکٹرک کو دی جا رہی ہے، جبکہ مستقبل میں سیپکو کو بھی ان منصوبوں سے بجلی فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ سیپکو اور حیسکو کے بورڈز میں سندھ حکومت کے نمائندے شامل ہیں، لیکن کے الیکٹرک کے بورڈ میں سندھ کا کوئی نمائندہ موجود نہیں۔ اسی طرح او جی ڈی سی ایل جیسے قومی اداروں میں بھی وفاقی نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے، تاہم صوبائی حکومت کو نمائندگی نہیں دی گئی، جو کہ نامناسب ہے۔ ناصر حسین شاہ نے مطالبہ کیا کہ ایسے اداروں میں سندھ کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جانا چاہیے تاکہ صوبائی مفادات کا مؤثر تحفظ کیا جا سکے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں