پیٹرولیم ڈویژن سے منسلک ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نئے گیس کنکشن پر عائد پابندی ہٹانے پر غور کر رہی ہے۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن کو نئے کنکشن کیلیے ہوم ورک مکمل کرنے اور نئے گھریلو اور کمرشل صارفین کی ضروریات کا اندازہ لگانے کی ہدایت کر دی گئی۔
تمام سیکٹرز کو گیس فراہمی میں کمی سے سسٹم میں اضافی گیس دستیاب ہے، سوئی کمپنیوں کے گیس نقصانات پر بھی بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے، سسٹم میں اضافی گیس کے باعث ایل این جی کے 5 کارگوز کو مؤخر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مقامی گیس فیلڈز کو بند کیا گیا جس سے حکومتی تیل و گیس کی تلاش والی کمپنیز کو مشکلات ہیں، حکومت کے گرین سنگل پر کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو سمری بھجوائی جائے گی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گیس دستیابی میں کمی کے باعث 2019 میں نئے گیس کنکشن پر پابندی لگائی تھی۔
12 جون 2025 کو اے آر وائی نیوز نے خبر شائع کی تھی کہ حکومت نے صارفین کو نئے گیس کنکشن دینے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے، آئندہ مالی سال ایک لاکھ سے زائد کنکشنز دیے جائیں گے۔
دستاویز میں بتایا گیا تھا کہ آئندہ مالی سال ایک لاکھ 15 ہزار 530 نئے کنکشنز دیے جائیں گے، نئے مالی سال میں 550 نئے کمرشل اور 350 صنعتی صارفین کو کنکشن دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
بجٹ دستاویز میں کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان میں آئندہ مالی سال 85 ہزار 740 جبکہ پنجاب، اسلام آباد اور خیبر پختونخوا میں 30 ہزار 530 نئے گیس کنکشنز دیئے جائیں گے۔
دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال سوئی ناردرن کے ایریا میں 30 ہزار 530 نئے کنکشن دیے جائیں گے، سوئی سدرن کےسسٹم پر 85 ہزار 740 نئے کنکشن دینے کا ہدف ہے، رواں مالی سال کا نئے کنکشن کا نظر ثانی شدہ ہدف 20 ہزار 61 ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں