اسلام آباد – وفاقی بجٹ 2025-26 کے بعد پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے اپنی مختلف گاڑیوں کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ کر دیا ہے۔ یہ قیمتیں یکم جولائی 2025 سے مؤثر ہو گئی ہیں، جس کا اطلاق ملک بھر میں کیا گیا ہے۔
حکومتی پالیسی کے مطابق سیلز ٹیکس کی شرح 12.5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کر دی گئی ہے، جبکہ نئی NEV (New Enhanced Value) لیوی بھی لاگو کی گئی ہے۔ ان مالیاتی اقدامات کے باعث کار ساز اداروں کو پیداواری لاگت میں اضافہ برداشت کرنا پڑا، جسے پاک سوزوکی نے مجبوری کے طور پر صارفین تک منتقل کر دیا۔
کس ماڈل پر کتنی قیمت بڑھی؟
قیمتوں میں اضافے سے سب سے زیادہ اثر ان ماڈلز پر پڑا ہے جو درمیانے یا محدود بجٹ رکھنے والے صارفین میں زیادہ مقبول ہیں، جیسے سوزوکی آلٹو، کلٹس اور سویفٹ۔
Alto Series:
Alto VXR:
قیمت میں 1,67,861 روپے اضافہ، نئی قیمت: 29,94,861 روپے
Alto VXR AGS:
اضافہ: 1,77,480 روپے، نئی قیمت: 31,66,480 روپے
Alto VXL AGS:
اضافہ: 1,86,446 روپے، نئی قیمت: 33,26,446 روپے
Cultus Series:
Cultus VXR:
اضافہ: 40,490 روپے، نئی قیمت: 40,89,490 روپے
Cultus VXL:
اضافہ: 43,000 روپے، نئی قیمت: 43,59,160 روپے
Cultus AGS:
اضافہ: 45,460 روپے، نئی قیمت: 45,91,460 روپے
Swift Series:
Swift GL MT:
اضافہ: 44,160 روپے، نئی قیمت: 44,60,160 روپے
Swift GL CVT:
اضافہ: 45,600 روپے، نئی قیمت: 46,05,000 روپے
Swift GLX CVT:
اضافہ: 47,190 روپے، نئی قیمت: 47,66,190 روپے
صارفین پر اثرات
مارکیٹ ماہرین کے مطابق یہ اضافہ متوسط طبقے کے لیے ایک اور مالی بوجھ بن سکتا ہے، جو پہلے ہی مہنگائی اور بڑھتی لاگت سے پریشان ہیں۔ خاص طور پر پہلی بار گاڑی خریدنے والے یا چھوٹی گاڑیوں پر انحصار کرنے والے صارفین کے لیے یہ اقدام مایوس کن ثابت ہو سکتا ہے۔
پاک سوزوکی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ حکومتی ٹیکس پالیسی کے اثرات کے باعث کیا گیا ہے اور کمپنی صارفین کو بہتر خدمات فراہم کرنے کی کوشش جاری رکھے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں