اسٹیٹ بینک کی کرنسی نوٹوں پر پابندی؟

اسٹیٹ بینک کی کرنسی نوٹوں پر پابندی؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور واٹس ایپ گروپس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے منسوب خبر گردش کر رہی ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نوٹوں پر قلم سے کوئی بھی تحریر لکھنے پر پابندی لگا دی ہے۔

اس خبر میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ نئے مالی سال 26-2025 کے آغاز پر یکم جولائی سے جس نوٹ پر قلم کی لکھائی موجود ہوگی، وہ نوٹ قابل قبول نہیں ہوگا۔ تاہم یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا ہے۔

دعویٰ: سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبر کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نوٹوں پر قلم سے کوئی بھی تحریر لکھنے پر پابندی لگا دی ہے۔زیر گردش خبر میں دعویٰ کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نئے مالی سال 26-2025 کے آغاز پر یکم جولائی سے جس نوٹ پر قلم کی لکھائی موجود ہوگی، وہ نوٹ قابل قبول نہیں ہوگا۔دعوے کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ قلم کے استعمال سے نوٹوں کی خوبصورتی پر اثر پڑتا ہے، یکم جولائی 2025 سے جس نوٹ پر لکھائی موجود ہوئی وہ نوٹ قابل قبول نہیں ہوگا۔

لکھائی والے تمام نوٹوں کو 30 جون 2025 تک اسٹیٹ بینک میں جمع کرایا جاسکتا ہے، جس کے بعد قلم کی لکھائی والے نوٹ وصول نہیں کیے جائیں گے۔ نوٹوں پر قلم سے لکھی گئی مختلف تحاریر سے کرنسی نوٹوں کی خوبصورتی متاثر ہوتی ہے۔

حقیقت:جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان اسٹیٹ بینک نور احمد نے سوشل میڈیا پر گردش ہونے والی خبروں کو مسترد کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینگ سے منسوب کرنسی نوٹوں کے خبر میں صداقت نہیں۔انہون نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے یکم جولائی سے پین سے لکھی تحریر کے حامل کرنسی نوٹوں کے ناقابل استعمال ہونے پر کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا۔نور احمد کے مطابق اسٹیٹ بینک نے 2014 میں اس مد میں ہدایات جاری کیں تھیں۔ کرنسی نوٹ ملک کا اثاثہ ہیں اس کی حفاظت ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close