وفاقی حکومت نے سونے سمیت قیمتی دھاتوں، زیورات اور جواہرات کی درآمد و برآمد سے متعلق ایس آر او 760(I)/2013، جسے ”Import and Export of Precious Metals, Jewelry and Gemstones Order, 2013“ کہا جاتا ہے، کو 60 دنوں کے لیے عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔بدھ کو جاری کردہ حکومتی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’وفاقی حکومتہ قیمتی دھاتوں، زیورات اور جواہرات کی درآمد و برآمد کا آرڈر 2013 فوری طور پر 60 دنوں کے لیے معطل کر رہی ہے۔‘
ایس آر او 760 (I)/2013 کے تحت پاکستان میں سونے، چاندی، پلاٹینم جیسی قیمتی دھاتوں، جواہرات اور زیورات کی درآمد و برآمد کرنے والے کاروباری اداروں کے لیے ضوابط، طریقۂ کار اور شرائط طے کی گئی تھیں۔قانون کے مطابق، جواہرات اور زیورات کے برآمدکنندگان کو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کے ساتھ رجسٹر ہونا لازمی قرار دیا گیا تھا، جس کا طریقہ کار اتھارٹی کی جانب سے علیحدہ سے جاری کیا جانا تھا۔
اس ایس آر او کے تحت دو اسکیمیں دی گئی تھیں:
Entrustment Scheme – اس کے تحت بیرونِ ملک خریدار کی جانب سے جزوی پیشگی ادائیگی کے طور پر فراہم کردہ قیمتی دھاتیں درآمد کی جا سکتی تھیں تاکہ ان سے زیورات تیار کر کے برآمد کیے جائیں۔ اس اسکیم میں استعمال ہونے والی دھاتوں کی مقدار، تیار کردہ زیور اور ضیاع کی ممکنہ مقدار کے مطابق محدود رکھی گئی تھی۔
Self-Consignment Scheme – جس میں برآمد کنندہ اپنی مرضی سے قیمتی دھاتیں درآمد کر کے زیورات تیار کر کے برآمد کر سکتا تھا۔مزید یہ کہ اس اسکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ 25 کلوگرام قیمتی دھاتیں ایک وقت میں درآمد کی جا سکتی تھیں، جو ”روولوِنگ بیسز“ پر یعنی استعمال کے بعد دوبارہ درآمد کی اجازت کے ساتھ مقرر تھیں۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا کہ اسکیم کے تحت درآمد کی گئی قیمتی دھاتوں کو نہ تو ملکی مارکیٹ میں فروخت کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی اور مقصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، سوائے اس کے کہ انہیں زیورات کی تیاری اور برآمد کے لیے استعمال کیا جائے، جیسا کہ معاہدے میں طے کیا گیا ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں