ویب ڈیسک (پی این آئی) پاکستان میں گزشتہ کچھ عرصے سے وقتاً فوقتاً سولر پینلز کی قیمتوں میں بڑی کمی دیکھی گئی جبکہ ماہرین کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان میں سولر مارکیٹ کریش کر گئی ہے۔ سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کے بعد سولر پینل لگوا لینے کے حوالے سے عوام کی دلچسپی بھی دیکھی گئی۔
انجینئیر محمد حمزہ رفیع کا کہنا تھا کہ سولر پینل کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اور اس کمی کی وجہ حکومت کی نیٹ میٹرنگ پالیسی میں ترمیم ہے، اس پالیسی کے بعد ڈیمانڈ میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جبکہ پاکستان میں سپلائی کافی زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سولر پینلز کی قیمتوں میں 5 روپے فی واٹ کے حساب سے کمی ہوئی ہے اور عید کے بعد سولر پینلز کی قیمت میں مزید 2 سے 3 روپے فی واٹ کمی کی توقع کی جا رہی ہے، حکومت کی نیٹ میٹرنے پالیسی نے سولر صارفین کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے،جو صارفین نیٹ میٹرنگ سے ریلیف حاصل کر رہے تھے ان سمیت نئے سولر صارفین کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے، جس نے سولر پینلز کی مارکیٹ کو نقصان پہنچایا ہے۔
چیئرمین پاکستان سولر ایسوسی ایشن وقاص ایچ موسیٰ نے بتایا کہ سولر پینلز کی قیمتوں میں کچھ کمی ہوئی ہے, لیکن یہ سیزنل ہوتی ہے کیونکہ 1 سے 2 روپے اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے، ابھی چونکہ پاکستان میں رمضان چل رہا ہے اور رمضان میں سولر کا کام ٹھنڈا ہی ہوتا ہے، جس کی وجہ سے قیمتوں میں کمی آ جاتی ہے۔امید کی جا رہی ہے کہ رمضان کے بعد یہ قیمت دوبارہ اوپر چلی جائے گی، بہت زیادہ قیمت اوپر جانے کی توقع تو نہیں ہے، بس معمولی اضافہ ہوگا، اس کی ایک خاص وجہ چائنا میں سولر پینل کی قیمتوں میں کمی بھی ہے۔ڈائریکٹر ری انرجی شرجیل احمد سلہری کا کہنا تھا کہ سولر پینل کی قیمتوں میں قریباً 7 سے 8 فیصد تک کی کمی ہوئی ہے اور اس کی وجہ سولر پینلز کی بہت بڑی تعداد میں امپورٹ ہے اور دوسرا چائینیز نیو ایئر کی آنے والی چھٹیاں بھی ایک وجہ ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں