آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے غیر لائسنس یافتہ ایل پی جی باؤزرز کیلیے آخری وارننگ جاری کر دی۔
اوگرا نے اپنے بیان میں کہا کہ ایل پی جی باؤزرز مالکان لائسنس کے حصول کیلیے فوری رجسٹرڈ ہوں، 30 اپریل 2025 کے بعد لائسنس کے بغیر گیس لوڈ اور ترسیل کی اجازت نہیں ہوگی۔اتھارٹی نے مزید کہا کہ قانون کی پاسداری نہ کرنے والے باؤزرز کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
4 فروری 2025 کو ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے متعلق قوانین سازی نہ کی گئی تو کاروبار کو تالا لگا کر چابیاں حکومت کے حوالے کر دیں گے۔ملک بھر میں ایل پی جی سے حادثوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع کے حوالے سے انڈسٹریز ایسوسی ایشن کی بیٹھک ہوئی تھی۔چیئرمین ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے کہا تھا کہ سیلنڈر میں کاربن ڈائی آکسائڈ کی مکسنگ باؤزرز کو بم بنا دیتی ہے، حکومت غیر معیاری سیلنڈرز اور باؤزرز کے خلاف سخت ایکشن لے۔
چیئرمین عرفان کھوکھر کا کہنا تھا کہ قوانین سازی نہ کی گئی تو کاروبار کو تالا لگا کر چابیاں حکومت کے حوالے کردیں گے۔ایسوسی ایشن نے ایل پی جی میں کاربن ڈائی آکسائڈ مکسنگ کرنے والوں کے خلاف حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین ذکی اعجاز کا کہنا تھا کہ غیر معیاری ایل پی جی کی فروخت پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں