وزیر خزانہ نے بڑی وارننگ دے دی

ویب ڈیسک (پی این آئی) وزارت خزانہ نے خبردار کیاہے کہ رواں سال گندم کی پیداوار 11 فیصد کمی کے ساتھ 28 ملین میٹرک ٹن سے کم رہ سکتی ہے، جس کی بڑی وجہ خشک موسم ہے۔ تاہم، فروری میں مہنگائی کی شرح تقریباً 3 فیصد پر مستحکم رہے گی۔

ماہانہ اقتصادی جائزہ رپورٹ میں وزارت خزانہ نے کہا کہ برآمدات، درآمدات اور بیرون ملک ترسیلات زر میں اضافے کا رجحان فروری میں بھی جاری رہے گا، جس کے نتیجے میں مسلسل دوسرے ماہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ رہنے کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق، موافق موسمی حالات پیداوار کے اہداف حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پاکستان محکمہ موسمیات کے مطابق، کم بارشوں کی وجہ سے ربیع کی فصلوں، خاص طور پر بارانی علاقوں میں گندم کو پانی کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق، اس سال گندم کی پیداوار 27.9 ملین میٹرک ٹن رہنے کا امکان ہے۔ جو گزشتہ سال کے 31.4 ملین میٹرک ٹن کے مقابلے میں 3.5 ملین میٹرک ٹن کم ہے۔ یہ مقدار ملکی ضرورت سے کم ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو گندم درآمد کرنا پڑ سکتی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں وزارت خوراک نے وزیر اعظم شہباز شریف کو آگاہ کیا تھا کہ گندم کی قیمت کے تعین اور خریداری نہ ہونے سے کسان اگلی فصل کم کاشت کرسکتے ہیں، جس سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر سے زائد مالیت کی گندم درآمد کرنا پڑے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close