اسلام آباد (پی این آئی) ملک میں ٹیکسز بڑھانے کی آئی ایم ایف کی شرائط کے باعث عوام پر مہنگائی کے شدید اثرات پڑے ہیں، اگرچہ شرح سود میں کمی اور حکومتی پالیسیوں کے باعث مہنگائی کی شدت میں کمی ہوئی ہے۔
سالانہ بنیادوں پر مہنگائی بڑھنے کی شرح 1.02 فیصد رہی۔ ہفتہ وار بنیادوں پر 13 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردیئے، جس کے تحت ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.21 فیصد کمی ہوئی ہے۔ رواں ہفتے 16 اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 22 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ ادارہ شماریا ت کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے دوران کیلے کی قیمت میں فی درجن 4.35 روپے اضافہ ریکارڈ ہوا۔
اسی طرح ڈیزل فی لیٹر 6.9 9روپے مہنگا ہوا۔ چینی کی فی کلو قیمت 2.68روپے, لہسن کے نرخ 3 روپے فی کلو بڑھ گئے۔ نمک، پیٹرول، سگریٹ، کپڑا، خشک دودھ اور جلانے کی لکڑی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ جن اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے ان میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت 7.94 روپے، آلو کی کلو قیمت 4.39 روپے اور پیاز کی قیمت میں 5.19روپے فی کلو کمی ریکارڈ ہوئی۔
برائلر مرغی کا گوشت 17.57 روپے فی کلو سستا ہوا، دال چنا کی قیمت 5.93 روپے اور دال ماش کی قیمت 3.2 روپے کم ہوئی۔دوسری جانب عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی استحکام کی بحالی پر پیش رفت کر رہا ہے،سٹیٹ بینک کا شرح سود 12 فیصد کرنا، صارف کیلئے مہنگائی کم ہونے کی دلیل ہے، صوبوں نے زرعی انکم ٹیکس پر قانون سازی کر لی ، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے اور بیرونی فنانسنگ ضرورت میں کمی جولائی میں مثبت ریٹنگ کا سبب ہو سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں