لاہور (پی این آئی) 6 ماہ میں پاکستان کا تجارتی خسارہ ساڑھے 11 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا، مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی کی درآمدات 9 فیصد اضافے سے 27.74 ارب ڈالرز ہو جانے سے تجارتی خسارہ بڑھ گیا۔
تفصیلات کے مطابق مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی کا تجارتی خسارہ 13 فیصد اضافے سے 11.51 ارب ڈالر رہا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2024 کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 58.20 کروڑ ڈالر رہا جبکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 1.21 ارب ڈالر رہا۔
اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 24 کی پہلی ششماہی کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.39 ڈالر تھا جبکہ دسمبر 2024 میں ملکی برآمدات 3.05 ارب ڈالر اور درآمدات 4.77 ارب ڈالر رہیں۔سرکاری بینک کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2024 کا تجارتی خسارہ 1.72 ارب ڈالر رہا، مالی سال کی پہلی ششماہی میں برآمدات 7 فیصد اضافے سے 16.22 ڈالر رہیں۔مرکزی بینک کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی کی درآمدات 9 فیصد اضافے سے 27.74 ارب ڈالر رہیں، پہلی ششماہی کا تجارتی خسارہ 13 فیصد اضافے سے 11.51 ارب ڈالر رہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں