پاکستانی چاول کے کاروبار کو دھچکالگ گیا

یورپی ممالک میں پاکستانی چاول کے کاروبار کو دھچکا لگ گیا، چاول کی 104 کنسائمنٹ میں کیڑے پائے گئے، ایف آئی اے نے ڈی پی پی کے 17 کنٹریکٹ ملازمین پر مقدمہ درج کرلیا جبکہ ڈی جی ڈی پی پی عہدے سے فارغ کرکے نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔

یورپی ممالک چاول کنسائمنٹس پر تحقیقات کے پوشیدہ حقائق؟ گندم اسکینڈل کے مرکزی کرداروں کو بچانے کے لیے یورپ جانے والی چاول کی 4 ارب ڈالر ایکسپورٹ کو خطرے میں ڈال دیا۔

ایف آئی اے کراچی کے مقدمے میں نامزد 17 اینٹامولوجسٹ میں سے 11 کو گرفتار کرلیا اور ایک نے ضمانت قبل از وقت گرفتار حاصل کرلی جبکہ 5 کی تلاش جاری ہے۔ایف آئی اے کے مقدمے سے ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن طارق خان مروت کی رواں ماہ گریڈ 20 میں ترقی پر بھی تلوار لٹک گئی۔رائس ایکسپورٹ کرا چی کے عہدیداران نے سیکریٹری فوڈز اینڈ ریسرچ کو طنزیہ کہا کہ وہ وزیر اعظم سے سفارش کریں اور برہسلز میں پاکستانی سفیر کو چاول کی ایکسپورٹ کو نقصان پہچانے پر تمغہ امتیاز سے نوازدیں۔

ایف آئی اے کراچی میں رواں برس یورپ جانے والی چاول کی 46 کنسائمنٹ پر 5 دسمبر کو نظر آنے والی پھرتیوں کے اثرات واضح ہونا شروع ہوگئے، ایک طرف ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن طارق خان مروت کو عہدے سے فوری طور پر ہٹاکر نام ای سی ایل میں ڈال دیا اور گریڈ 19 کے افسر شاہد عبداللہ کو قائم مقام ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن تعینات کردیا جو 16 دسمبر 2024 کو اپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔

رواں برس وزیراعظم کے حکم پر گندم اسکینڈل کی تحقیقات شروع کی گئی تھی جبکہ ایف آئی اے نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے پنجاب سے 7 اور کراچی سے 4 اینٹامولوجسٹ کو گرفتار کرلیا اور مقدمے میں نامزد ایک اینٹامولوجسٹ نے ضمانت قبل ازوقت گرفتاری حاصل کرلی جبکہ باقی 5 ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں