اسلام آباد ( پی این آئی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ ملک میں ماہانہ مہنگائی کی شرح کم ہوکر 4.9 فیصد پر آگئی ہے، مہنگائی کی شرح میں مزید کمی کی توقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کے حوالے سے اجلاس ہوا، نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا گیا، اس سلسلے میں سٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 2 فیصد کمی کردی ہے، جس کے نتیجے میں شرح سود
15 فیصد سے کم ہوکر 13 فیصد ہوچکی، شرح سود میں یہ مسلسل پانچویں مرتبہ کمی کی گئی ہے۔
مرکزی بینک سے جاری شدہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ملک میں مہنگائی کنٹرول ہورہی ہے اور زرمبادلہ ذخائر بڑھ رہے ہیں۔ملک میں ماہانہ مہنگائی کی شرح کم ہوکر 4.9 فیصد پر آگئی ہے ، مہنگائی کی شرح میں مزید کمی کی توقع ہے، اکتوبر 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ 34 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سے سرپلس رہا۔ گزشتہ 5ماہ میں پاکستانی برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔ مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 12.05ارب ڈالر ہوگئے۔
جبکہ ملک میں مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے 16 ارب ڈالر سے زائد ہوگئے ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ اجلاس کے دوران ملک کی مائیکرو اور میکرو اکنامک صورتحال اور مقامی سمیت بین الاقوامی معاشی اعشاریوں کا جائزہ لیا گیا، ملک میں روپے کی قدر مستحکم ہوئی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا، نومبر میں افراط زر کی شرح 6 سال کی کم ترین سطح 4 اعشاریہ 9 فیصد پرآگئی ہے۔
مزید برآں وزیراعظم شہبازشریف نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پالیسی ریٹ کا 13 فیصد پر آنا ملکی معیشت کیلئے خوش آئندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ کا 13فیصد پر آناملکی معیشت کیلئے خوش آئندہ ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔ پالیسی ریٹ میں کمی سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ افراط زر کی کم شرح کی بدولت پالیسی ریٹ میں کمی آئی،امید ہے کہ چند ماہ میں افراط زر میں مزید کمی ہوجائے گی۔ وفاقی وزیر خزانہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں