لاہور (پی این آئی) گیس ساڑھے 800 فیصد مہنگی کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے صرف 4 ماہ میں گیس کی قیمت میں ساڑھے 800 فیصد اضافہ کیے جانے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے نومبر 2023میں گیس کے ٹیرف میں 520فیصد جب کہ فروری 2024میں 319فیصد اضافہ کیا۔ اسی طرح نومبر 2023میں بجلی کے نرخوں میں 35 فیصد، فروری 2024میں 75فیصد اضافہ کیا گیا۔
بجلی اور گیس قیمتوں میں غیر معمولی اضافے سے مہنگائی میں مجموعی اضافہ ہوا۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران چینی کی قیمت میں ساڑھے53 فیصد اور پام آئل کی قیمت میں 61فیصد اضافہ ہوا۔ سویا بین آئل،گندم اور خام تیل کی قیمتیں گزشتہ پانچ سال میں 35فیصد بڑھیں۔
دوسری جانب گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف )نے حکومت کو 15فروری 2025ء کی ڈیڈ لائن دیدی، آئی ایم ایف نے ششماہی گیس ٹیرف کی ایڈجسٹمنٹ سے متعلق شرط رکھی ہے، آئی ایم ایف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ 15 فروری 2025 تک گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
جیو نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اوگرا نے گیس کی قیمتوں سے متعلق فیصلہ تاحال وفاقی حکومت کونہیں بھجوایا۔ اوگراکے متعین کردہ ٹیرف کی روشنی میں وفاقی حکومت فیصلہ کرے گی جس کے بعد ہی وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد ہی اوگرا گیس قیمتوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ یاد رہے کہ نومبر میں اسلام آباد سمیت پنجاب اور کے پی کیلئے گیس3.66فیصد مہنگی کرنے جبکہ سندھ اوربلوچستان کےلیےگیس 53.47 فیصد مہنگی کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں