اسلام آباد(پی این آئی)مقامی معاشی تحقیقی ادارے ٹاپ لائن ریسرچ کے مطابق رواں ماہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد سے 5 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
ٹاپ لائن ریسرچ کی پاکستانی معاشی صورت حال پر رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق رواں ماہ 78 ماہ کے بعد مہنگائی کی شرح 5 فیصد سے کم سطح پر آجائے گی اور پانچ ماہ کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 7.91فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ گزشتہ سال ابتدائی پانچ ماہ میں مہنگائی کی اوسط شرح 28.62 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق خوراک کی مہنگائی میں 0.2 ماہانہ اضافہ متوقع ہے، انڈوں، دال مونگ، ٹماٹروں اور آلو کی قیمتوں میں 5.35 فیصد ، رہائش، پانی، بجلی،اور گیس کے شعبے میں چارجز میں تقریباً 0.11 فیصد ماہانہ اضافہ متوقع ہے اور اس کی وجہ ایل پی جی کی قیمتوں میں 7 فیصد ماہانہ اضافہ ہے۔بجلی کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے کیونکہ ایندھن کی قیمت ایڈجسٹمنٹ منفی رہی، ٹرانسپورٹ کے شعبے میں 1.4 فیصد ماہانہ اضافہ متوقع ہے اور یہ اضافہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ہوگا۔
ٹاپ لائن ریسرچ کے مطابق دسمبر 2025 تک شرح سود 11 سے 12 فیصد تک ہوگی جبکہ مالی سال 2024-25 کے لیے مہنگائی کی شرح 7 سے 8 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے مہنگائی کی پیشگوئی کو 12.7 فیصد سے کم کر کے 9.5 فیصد کردیا ہے جبکہ مرکزی بینک نے اپنی حالیہ مانیٹری پالیسی میں اوسط مہنگائی 11.5 فیصد سے 13.5 فیصد رہنے کا عندیہ دیا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اجناس کی قیمتوں میں کسی بڑی تبدیلی کی صورت میں مہنگائی کے تخمینے تبدیل ہوسکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں