ٹائر کے بغیر گاڑی چلانے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ گاڑی کے ٹائر جتنے مضبوط اور معیاری ہوں گے وہ آپ کا ساتھ ساتھ طویل سال دیں گے۔یہ بات سب ہی جانتے ہیں کہ گاڑی کے پہیوں کی رفتار کی لمٹ یعنی حد ہوتی ہے جو اس کی مدتِ معیاد بھی ہوتی ہے۔ ٹائر کے کناروں پر لکھے گئے نمبرز ایک اشارہ دے رہے ہوتے ہیں۔
لیکن اس کی معلومات ایک خاص انداز اور کُلیے کے تحت مخصوص نمبروں میں درج ہوتی ہے جسے سمجھنے کیلئے ان نمبروں کے اشارے سمجھنا ضروری ہیں۔
مثال کے طور پر اگر آپ کو ٹائر پر ”1423“ لکھا ہوا نظر آئے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ ٹائر سال 2023 کے چودھویں ہفتے میں بنایا گیا ہے۔ماہرین کے مطابق ایک عام گاڑی کے ٹائر کو 2 سے 4 سال میں تبدیل کروا لینا چاہئے۔
اسی طرح ہر ٹائر کی رفتار کی ایک حد ہوتی ہے جو اس پر درج ایک حرف سے ظاہر ہوتی ہے۔ٹائر پر حرف ”L“ کا مطلب ہے کہ ٹائر کی زیادہ سے زیادہ رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار ہے۔ٹائر پر لکھا حرف ”M“ کے معنے ہیں 130 کلومیٹر فی گھنٹہ۔ٹائر پر لکھا حرف ”N“ جس کا مطلب ہے 140 کلومیٹر فی گھنٹہ۔ٹائر پر لکھا حرف ”P“ کا مطلب ہے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔حرف ”Q“ کا مطلب ہے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ۔ جبکہ حرف ”R“ کا مطلب ہے 170 کلومیٹر فی گھنٹہ۔اور پھر آخر میں حرف ”H“ درج ہوتا ہے جس کا مطلب ہے ٹائر 210 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار برداشت کر سکتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اکثر ٹائر تیز رفتاری کے دوران پھٹ جاتے ہیں کیونکہ وہ مقررہ رفتار سے زیادہ دباؤ برداشت نہیں کر سکتے۔اس کے علاوہ عموماً آپ ٹائر کے اوپر اس طرح کے نمبر درج دیکھیں گے: 195 65 R 15 91 H ان کی تفصیل کچھ یوں ہے۔
195: اس کا مطلب ہے کہ ٹائر کی چوڑائی 195 ملی میٹر ہے۔ 65 جو کہ چوڑائی اور اونچائی کے تناسب کو ظاہر کرنے والا ہندسہ ہے۔
R: اس کا مطلب ریڈئیل (Radial) ہے۔ 15: یہ وہیل کا قطر ہے، یعنی ٹائر 15 انچ قطر کے وہیل پر فٹ ہوگا۔ 91 نمبر لوڈ انڈیکس کہلاتا ہے، لوڈ انڈیکس 91 کا مطلب ہے کہ یہ ٹائر 615 کلوگرام تک وزن برداشت کر سکتا ہے۔H: یہ حرف رفتار کو ظاہر کرتا ہے۔ جتنا بڑا حرف ہوگا ٹائر اتنا زیادہ لوڈ اٹھا سکتا ہے۔ حرف H والے ٹائر کیلئے 210 کلومیٹر فی گھنٹے تک کی رفتار محفوظ رفتار ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں