اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان میں مہنگی ہوتی بجلی کے پیش نظر پاکستانیوں نے متباد ل ذرائع سے توانائی حاصل کرنے کیلئے کوششیں شروع کر دیں جس کے باعث ملک میں سولر سسٹم نے عروج پکڑا اور ساتھ ہی ایک نئے کاروبار کو وسیع پیمانے پر مارکیٹ میں جگہ ملی جس سے روزگار بھی پیدا ہوا لیکن ساتھ ہی حکومت کو بھی کئی قسم کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جس میں سب سے بڑا چیلنج ’ ریورس میٹرنگ ‘ کا رہا ۔
تفصیلات عصر حاضر میں مختلف مارکیٹس میں موجود سولر پینل کی مختلف قیمتیں ہیں، جس میں پہلے اے گریڈ سولر پینل کی قیمتیں آتی ہیں، اے گریڈ میں سولر پینل کی قیمتیں دیگر کے مقابلے میں کچھ زیادہ ہوتی ہیں ۔
اگر آپ لونجی(Longi) کی جنریشن ’ ہیمو 5 ‘ سنگل گلاس یا مونو فیشل خریدنے کی خواہش رکھتے ہیں تو یہ مارکیٹ میں 29 روپے فی واٹ کے حساب سے دستیاب ہے۔
کمپنی ’ جے اے ‘(JA) کے سنگل گلاس کی قیمت 28 روپے فی واٹ ہے ،یعنی اگر آپ 550 واٹ کا پینل خریدتے ہیں تو یہ ایک پینل 15 ہزار 400 روپے کا بنے گا۔
جنکو (Jinko)کی جنریشن پی ٹائپ مونو فیشل کی قیمت بھی 29 روپے فی واٹ ہے،جنکو (Jinko) کی جنریشن این ٹائپ کے مونو کرسٹلائن پینل کے فی واٹ کی قیمت 30 روپے فی واٹ ہے ۔
اسی طرح کینیڈین سنگل گلاس کی فی واٹ قیمت 29 روپے چل رہی ہے یعنی اگر آپ 580 واٹ کا پینل خریدتے ہیں تو اس کی قیمت تقریبا 16 ہزار 820 روپے بنے گی ۔
فونو(Phono) کا سولر پینل خریدنے کے خواہشمند ہیں تو اس وقت مارکیٹ میں اس کا ریٹ 31 روپے فی واٹ چل رہاہے،ٹرائنا (Trina) کی این ٹائپ جنریشن کے مونو کرسٹلائن پینل کی فی واٹ قیمت بھی 31 روپے ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں