لاہور (پی این آئی) عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعد صرف 2 سالوں میں ملکی قرضوں میں 27 ہزار ارب روپے سے زائد اضافہ ہو جانے کا انکشاف، صرف 2 سالوں میں ملکی قرضوں کا حجم 44 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 71 ہزار ارب روپے کی سطح سے اوپر چلا گیا، رواں سال حکومت کو 18 ہزار 700 ارب روپے کے قرضے کی ادائیگی کرنا ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے رواں سال جون تک ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی تفصیلات جاری کر دی، وزرات خزانہ کی طرف سے ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کی گئی۔رواں سال جون تک ملکی قرض 71 ہزار ارب تھا جس میں 47 ہزار ارب سے زائد ملکی اور 24ارب سے زائد غیر ملکی قرضہ ہے۔ اس طرح، مجموعی قرضے کا 66 فیصد ملکی اور 34 فیصد غیر ملکی قرضوں پر مشتمل ہے۔
ملکی قرضہ حکومتی سیکیورٹی کے اجراء، بیرونی قرضہ، ترقیاتی شراکت داروں اور کمرشل اداروں سے حاصل کیا جا رہا ہے۔ وزارت خزانہ نے آئندہ 2024 سے 2040رواں سال 2024 میں 18 ہزار 700 ارب اور 2025 میں 8 ہزار 700 ارب قرض کی ادائیگی کی جائے گی جبکہ 2026 میں 7 ہزار 600 اور 2027 میں 4 ہزار 300 ارب قرض کی ادائیگی کی جائے گی۔ اسی طرح، 2028 میں 6 ہزار اور 2029 میں 8ہزار 400 ارب سرکاری قرض ادائیگی کی جائے گی جبکہ 2030 میں 2 ہزار 400، 2031 میں 2 ہزار 600 اور 2031 میں 1 ہزار ارب سے زائد سرکاری قرض کی ادائیگی شیڈول ہے۔
تک قرض ادائیگی کا شیڈول پیش کر دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں