کراچی (پی این آئی ) سٹیٹ بینک کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا، شرح سود میں ایک فیصد کم کے بعد شرح سود 19 اعشاریہ 5 فیصد مقرر کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے پیر کو اعلان کیا کہ اس نے شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کرکے 19 اعشاریہ 5 فیصد کر دی ہے، جو 30 جولائی 2024 سے لاگو ہو گی، یہ اعلان بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کی میٹنگ کے بعد سامنے آیا، اس سے پہلے مرکزی بینک نے شرح سود میں 150 بیسس پوائنٹس کی کمی کی تھی، شرح میں یہ کمی 10 جون 2024 کو کی گئی تھی۔
پاکستان کی بڑی بروکریج فرم ٹاپ لائن سکیورٹیز کے ایک حالیہ سروے میں 75 فیصد کاروباری شخصیات نے شرح سود میں کمی کی توقع ظاہر کی، سروے میں 60 فیصد کاروباری حضرات نے 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کی پیش گوئی کی، ٹاپ لائن سکیورٹیز کا تخمینہ ہے کہ جون 2025ء تک شرح سود مزید گر سکتی ہے کیوں کہ مالی سال 2025ء کے لیے افراط زر کی اوسط شرح 13 فیصد اور 13 اعشاریہ 5 فیصد کے درمیان رہنے کی پیشن گوئی کی گئی ہے، جون 2024 تک 12 اعشاریہ 6 فیصد کی افراط زر کے ساتھ حقیقی سود کی شرح تقریباً 790 بیسس پوائنٹس پر تھی جو آج کی کٹوتی کے ساتھ تقریباً 850 بیس پوائنٹس پر ایڈجسٹ ہو گئی۔
اسی طرح آئی ایم ایس ریسرچ نے بھی 100 بی پی ایس کی شرح میں کمی کی پیش گوئی کی تھی کیوں کہ جولائی میں کنزیومر پرائس انڈیکس 10 اعشاریہ 8 فیصد تک گرنے کی توقع ہے، پاکستان نے تقریباً سات ارب ڈالر مالیت کے 37 ماہ کے توسیعی بیل آؤٹ پروگرام کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ سٹاف لیول کا معاہدہ کر لیا ہے توقع ہے اس معاہدے سے مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر کو تقویت ملے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں