لاہور (پی این آئی) حکومت کے ایل پی جی 180 روپے کی ہو جانے کے دعوت غلط نکلے، 50 روپے اضافے سے ایل پی جی کی قیمت 300 روپے سے بھی اوپر چلی گئی، لاہور سمیت کئی شہروں میں ایل پی جی نایاب بھی ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایل پی جی دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے لاہور میں ایل پی جی کی 80 فیصد دکانیں بند کر دی گئیں۔ اوگرا کی جانب سے ایل پی جی کی قیمت 234 روپے فی کلو مقرر کی گئی لیکن شہر کے مختلف علاقوں میں ایل پی جی بلیک میں 320 روپے فی کلو تک فروخت ہونے لگی۔ ذرائع کے مطابق قدرتی گیس کی بندش کے باعث ایل پی جی کی مانگ میں اضافہ ہوا، ایل پی جی نہ ملنے کے باعث گھریلو صارفین، رکشہ ڈرائیور اور ہوٹل مالکان پریشان ہیں۔ چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ حکومت ایل پی جی دکانوں کے لیے جلد از جلد ضابطہ اخلاق بنائے، دکانیں غیر قانونی ہیں تو انہیں قانون کے دائرہ کار میں لایا جائے تاکہ غریب دکاندار عزت سے کاروبار کر سکیں۔
عرفان کھوکھر نے کہا کہ غیر معیاری سلنڈرز موت کا سامان ہیں ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے، دکانداروں کے لیے ایس او پیز بنائے جائیں، لوگ سستی گیس کے حصول کے لیے خوار ہو رہے ہیں، کریک ڈاؤن کے ڈر سے کاروبار بند ہیں۔ چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن نے کہا کہ حکومت سیفٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے کوئی بھی ضابطہ اخلاق بنائے ہم مکمل ساتھ دیں گے، ہارڈویئر دکانوں پر غیر معیاری سلنڈروں کی فروخت جاری ہے، گوجرانوالہ میں غیر معیاری سلنڈر بنانے والے سیکڑوں کارخانے بند کیے جائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں