اسلام آباد(پی این آئی) حالیہ چند برسوں سے پاکستان میں ایک افواہ چلی آ رہی ہیں کہ ملک میں پیٹرول کی قیمت 300روپے فی لیٹر سے اوپر جا سکتی ہے۔
گزشتہ ہفتے وفاقی بجٹ میں ایک ایسا اشارہ بھی ملا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئندہ مالی سال تک پیٹرول کی قیمت بڑھتے ہوئے 350روپے فی لیٹر تک پہنچ چکی ہو گی۔ پاور ڈویژن کے ایک سابق عہدیدار نے، جو اب پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرتے ہیں،اس حوالے سے نیوز ویب سائٹ ’پروپاکستانی‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں مرحلہ وار 20روپے فی لیٹر اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس پر 5فیصد سیلز ٹیکس بھی دوبارہ لاگو کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ عالمی مارکیٹ میں بھی آئندہ سال کے دوران تیل کی قیمتیں بڑھنے کی توقع ہے۔ چنانچہ ان تمام عوامل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان میں تیل کی قیمت آئندہ مالی سال تک 300سے 350روپے فی لیٹر کے درمیان ہو گی۔“
رپورٹ کے مطابق اس وقت پیٹرول کی قیمت 258.16روپ فی لیٹر ہے، جس میں اگر 5فیصد سیلز ٹیکس کا اضافہ کیا جائے تو قیمت 271.07روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔ اس دوران اگر مہنگائی کی شرح میں 12سے 15فیصد اضافہ ہو تو پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 311روپے سے 314روپے فی لیٹر ہو جائے گی، اور اگرعالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 90سے100ڈالر فی بیرل تک بڑھتی ہے تو پاکستان میں تیل کی قیمت 330روپے فی لیٹر تک پہنچ جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں